Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 69
ءَاَنْتُمْ اَنْزَلْتُمُوْهُ مِنَ الْمُزْنِ اَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُوْنَ
ءَاَنْتُمْ : کیا تم اَنْزَلْتُمُوْهُ : اتارتے ہو تم اس کو مِنَ الْمُزْنِ : بادل سے اَمْ نَحْنُ الْمُنْزِلُوْنَ : یا ہم اتارنے والے ہیں
کیا تم نے اس کو نازل کیا ہے یا ہم ہی اتارنے والے ہیں ؟
کیا تم اس کو اتارنے والے ہو یا ہم ہی ناذل کرنے والے ہیں ؟ 96۔ { المزن } اسم جمع بادل ‘ سفید بادل کا ٹکڑا ‘ نازل ہونے کی جگہ۔ مطلب یہ ہے کہ کبھی غور کیا ہے آپ نے کہ اس پانی کو اس کے اتارنے کی جگہ سے ہم اتار رہے ہیں یا تم اتار رہے ہو ؟ یہ سارا نظام جس سے اربوں کھربوں ٹن پانی کو ہوا اور بھاپ میں تبدیل کردیا جاتا ہے اور پھر اس بھاپ کو اس آسمان زمین کے خلا میں اس طرح پھیلا دیا جاتا ہے اور اتنا اوپر لے جایاجاتا ہے کہ دیکھنے سے کچھ نظر بھی نہیں آتا اور جب ہم اس کو بر سانا شروع کردیتے ہیں تو تمہارے ندیاں نالے تو کجابہت بڑے بڑے دریا بھی اس کو سمیٹنے سے قاصر ہوجاتے ہیں کہ تم جدھر دیکھتے ہو طغیانی ہی طغیانی نظر آتی ہے۔ آخر پانی کا اتنا بڑا ذخیرہ کہاں سنبھال کر رکھا گیا تھا ؟ اور وہ نظام جس کے تحت اس پانی کو بھاپ کی صورت میں اٹھایا گیا کوئی معمولی نظام تھا تم غور کرو کہ اس زمین پر جس پر تم بستے اور رہتے ہو کتنے آرام کے ساتھ رہ رہے ہو لیکن اس زمین سے سورج کی کرنیں اس پانی کو بھاپ بنا کر اڑا رہی ہیں ذرا تصور تو کرو کہ جس پانی کو بھاپ بنا دیا جا رہا ہو اس کے ارد گرد کوئی اس طرح آرام و سکون سے رہ سکتا ہے جس طرح تم آرام 2 و سکون کے ساتھ رہ رہے ہو اور تمہارے سامنے یہ جو جوہڑ موجود ہے اس کا پانی بھاپ بنا کر اڑایا جا رہا ہے اور چند ہی دنوں میں تمہارے دیکھتے ہی دیکھتے یہ سارا پانی اٹھالیا گیا ہے اور اس کے کنارے تم آرام و سکون سے زندگی بسر کر رہے ہو نہ تم نے اس پانی کو یہاں سے اٹھتے دیکھا ہے اور نہ ہیں کہیں اس کو آتے جاتے کبھی تم دیکھتے ہو لیکن کس غیر محسوس طریقہ سے اس سارے پانی کو اٹھا لیا گیا اور پھر یہ جوہڑ جس میں تمہارا سارا دنگا پانی جمع ہوتا رہا اس کو اس طر پاک اور طاہر کردیا گیا کہ اس پر ناپاک ہونے کا تم کبھی خیال بھی نہیں کرسکتے یہ عمل کشید کیسے ہوا اور کیونکر ہوا لیکن جونہی یہ پانی برسنا شروع ہوا تو اس سے زیادہ صاف اور ستھرے پانی کا تم تصور بھی نہیں کرسکتے۔ کیا تم نے سورج کی کرنوں کا یہ کمال دیکھا ؟ اچھا یہ کمال کس نے بنایا اور کون اس کا نگران ہے ؟ فرمایا اچھی طرح سن لو اور خوب یاد رکھو کہ اس پانی کو اتارا ہے تو ہم نے ‘ اس پانی کو یہاں سے اٹھایا ہے تو ہم نے اور اس پانی کو پاک و صاف کیا ہے تو ہم نے اس میں نہ تو کوئی تمہارا دخل ہے اور نہ ہی تمہارے باپ دادے کا اور نہ ہی کسی پیرو بزرگن کا۔ یہ ساری کرشمہ سازی تو ہماری ہے لیکن ہمارے ساتھ شریک ٹھراتے وقت تم نے کبھی غور نہیں کیا کہ مخلوق کو خالق کے ساتھ کس طرح شریک ٹھہرا رہے ہیں۔ ہمیں معلوم ہے کہ بارش معلوم ہے کہ بارش برسانے کے مصنوعی طریقے بھی ایجاد ہوچکے ہیں لیکن فطری اور مصنوعی طریقے میں جو فرق ہے وہ بھی کسی سے مخفی نہیں ہے اور پھر یہ مصنوعی طریقے ایک محدود طریقہ پر کام کرتے ہیں اور ان میں وسعت نہیں ہوتی اور پھر اس طرح ہر مصنوعی طریقہ ایک اصل کی نقل کہلاتا ہے اور اصل اور نقل میں جو فرق ہوتا ہے وہ کسی سے بھی مخفی نہیں ہے اور نتیجہ بھی دونوں کا یکساں نہیں ہوسکتا۔ غور کرو کہ جب سورج چھپ جاتا ہے اور رات اپنی زلفیں پھیلا دیتی ہے ‘ تم محض محدود علاقوں میں روشنی کرنے کے لیے کتنے اخراجات برداشت کرتے ہو لیکن اس کے باوجود بجلی کی روشنی اور سورج کی روشنی میں جو فرق ہے وہ کسی سے بھی مخفی نہیں ہے اور یہی حال اس مصنوعی بارش کا ہوگا کہ ایک تو بہت مہنگی پڑے گی اور دوسرا محدود علاقہ اور محدود انداز میں ھ ہوگی اور اس کے فوائد بھی وہ نہیں نکلیں گے جو حقیقی اور اصلی بارش کے نکلتے ہیں اور جو طریقے ایجاد کیے گئے ہیں وہ طریقے بھی ان اصل طریقوں سے وضع کیے گئے ہیں جن پر بہت زیادہ مصارف اٹھتے ہیں۔
Top