Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 68
اَفَرَءَیْتُمُ الْمَآءَ الَّذِیْ تَشْرَبُوْنَؕ
اَفَرَءَيْتُمُ : کیا بھلا دیکھا تم نے الْمَآءَ : پانی کو الَّذِيْ : جو تَشْرَبُوْنَ : تم پیتے ہو
جو پانی تم پیتے ہو (کبھی اس پر بھی) غور کیا ہے ؟
جو پانی تم پیتے ہو کبھی اس پر بھی تم نے غور کیا ہے ؟ 86۔ پانی جس پر حیوانی زندگی کا انحصار ہے بھوک سے بھی نہایت اہم چیز ہے اور اللہ تعالیٰ نے اس کو کس قدر عام کردیا ہے۔ اللہ تعالیٰ نے جس طرح ہماری خوراک کا بندوبست کیا ہے اسی طرح ہماری پیاس بجھانے کا انتظام بھی فرما دیا اور قدرت نے اس کے لیے کتنا بڑا نظام بنایا کہ سمندروں کے کھاری پانی اور جوہڑوں کے ناپاک پانی کو اڑا کر بھاپ بنا دیا جو ناپاک تھا وہ پاک ہوگیا اور جو کھاری تھا وہ میٹھا ہوگیا جس سے تم بھی پیتے ہو اور تمہارے مویشی بھی پیتے ہیں اور اس سے تمہاری فصلیں بھی سیراب ہوتی ہیں اور اس نظام قدرت سے تم نے بڑے بڑے تجربات حاصل کر کے بڑے بڑے کاروبار اور کار خانے چلا رکھے ہیں۔ مطلب یہ ہے کہ توحید الٰہی کے نشانات میں سے ایک نشانی یہ بھی ہے کہ جو پانی تم کنوئوں چشموں ‘ دریائوں اور ٹیوب ویلوں سے پیتے ہو یہ کہاں سے آتا ہے ؟ یہی تو ہے کہ بادل گھر آتے ہیں ‘ بارش برستی ہے ‘ کچھ پانی دریائوں میں بہنے لگتا ہے اور کچھ مقدار تالابوں اور جوہڑوں میں بھر جاتی ہے اور اس کا اکثر حصہ زمین میں جذب ہوجاتا ہے اور زمین کی تہ کے نیچے جا کر پانی جمع ہوجاتا ہے اور اس پانی کو ہم مختلف طریقوں سے کشید کرتے ہیں جیسے ٹیوب ویلوں ‘ ہینڈ پمپوں اور موٹروں کے ذریعہ سے لیکن اس پانی کا اصل سرچشمہ بارش ہے کہ نظام قدرت اس زمین سے پانی کو بھاپ بنا کر اڑاتی رہتی ہے اور وہی بھاپ کے ذریعہ سے کشید شدہ پانی بادلوں کے ذریعہ سے ٹپکتا ہے اور اتنا بڑا عمل جاری ہے کہ جس کے ذریعہ سے کروڑوں ٹن پانی بھاپ بن کر روزانہ اٹھا لیا جاتا ہے اور پھر بادلوں کی صورت میں لاکر ہمارے ان کھیتوں پر برسایا جاتا ہے۔ ذرا غور کرو کہ اس سارے نظام میں کس کی کاریگری کام کر رہی ہے۔ اور وہ کون ہے جس نے اتنا بڑا نظام قائم کر رکھا ہے کہ اس میں کچھ معاملہ ہوتا ہوا نظر بھی نہیں آتا اور سارا نظام بھی برابر چل رہا ہے کہ پانی کو بھاپ بنا کر ارایا جاتا ہے اور پھر بادلوں کی صورت میں زمین کے قریب لا کر بارش کی صورت میں برسایا جاتا ہے اور وہ بھی ایک خاص مقدار کے مطابق اور یہ سارا کام ہماری آنکھوں کے سامنے ہو رہا ہے لیکن اس اتنے بڑے کام میں کوئی شورو غوغا اور بھاگ دوڑ نظر نہیں آتی اور نہایت خاموشی کے ساتھ سارا کام ہوتا چلا جارہا ہے۔
Top