Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 67
بَلْ نَحْنُ مَحْرُوْمُوْنَ
بَلْ نَحْنُ : بلکہ ہم مَحْرُوْمُوْنَ : محروم کردیئے گئے ہیں
بلکہ ہم تو محروم ہی رہے ہیں
بلکہ ہم تو محروم ہی رہ گئے ہیں 76۔ { محرومون } اسم مفعول جمع مذکر ہے مرفوع۔ بد نصیبی کی وجہ سے حصول رزق سے روکے گئے ہیں۔ یہ اٹھیں باتوں میں سے ایک بات ہے جو ایسی نا گہانی آفت کے آجانے کے بعد انسان فطری طور پر اپنے منہ سے نکالتا ہے۔ یا اس کے منہ سے نکلتی ہے کہ ہائے ہم پر آفت آگئی۔ ہائے ہماری تو اصل بھی ضائع ہوگئی۔ اس طرح کی باتیں تم کرنے لگے کہ نفع تو ایک طرف رہا اصل پونجی بھی ضائع ہوگئی۔ وغیرہ وغیرہ۔
Top