Urwatul-Wusqaa - Al-Waaqia : 66
اِنَّا لَمُغْرَمُوْنَۙ
اِنَّا : بیشک ہم لَمُغْرَمُوْنَ : البتہ تاوان ڈالے گئے ہیں
(کہ) ہم تو تاوان میں پڑ گئے
ہم تاوان میں پڑ گئے 66۔ اوپر { تفکہوں } کہا تھا جس کے معنی ہم نے کیے ہیں کہ تم نے باتیں بنانا شروع کردیں اور اب ان باتوں کی طرف اشارہ کیا جا رہا ہے کہ وہ باتیں کس طرح کی ہیں جو انھوں نے بنانا شروع کیں کہ ہم تو اس دفعہ قرض میں دب کر رہ گئے۔ ہمارا تو سب کیا کرایا اکارت چلا گیا۔ ہم تو تباہ و برباد ہوگئے۔ اب کف افسوس نہ ملیں گے تو اور کیا کریں گے ؟ اگر کہیں سے قرضہ نہ اٹھائیں گے تو اور کیا کریں گے ؟ { مغرمون } تاوان زدہ ہونا۔ اصل مادہ غ ر م ہے اور اغرام مصدر ہے اور اسی سے غراماً پہیم تکلیف میں مبتلا ہونا۔
Top