Urwatul-Wusqaa - Al-Baqara : 181
فَمَنْۢ بَدَّلَهٗ بَعْدَ مَا سَمِعَهٗ فَاِنَّمَاۤ اِثْمُهٗ عَلَى الَّذِیْنَ یُبَدِّلُوْنَهٗ١ؕ اِنَّ اللّٰهَ سَمِیْعٌ عَلِیْمٌؕ
فَمَنْ : پھر جو بَدَّلَهٗ : بدل دے اسے بَعْدَ : بعد مَا : جو سَمِعَهٗ : اس کو سنا فَاِنَّمَآ : تو صرف اِثْمُهٗ : اس کا گناہ عَلَي : پر الَّذِيْنَ : جو لوگ يُبَدِّلُوْنَهٗ : اسے بدلا اِنَّ : بیشک اللّٰهَ : اللہ سَمِيْعٌ : سننے والا عَلِيْمٌ : جاننے والا
پھر جو شخص ایسا کرے کہ کسی آدمی کی وصیت سننے کے بعد اس میں ردوبدل کر دے تو اس کے گناہ کی ذمہ داری اسی کے سر ہوگی جس نے ردوبدل کیا ہے ، یقین جانو اللہ سننے والا اور جاننے والا ہے
وصیت میں تغیر و تبدل جائز نہیں بشر طی کہ وصیت شرعی ہو : 310: ارباب ِتقویٰ کے لئے یہی مناسب ہے کہ اپنے والدین اور رشتہ داروں کا خیال رکھیں۔ کوئی شخص وصیت میں تغیر و تبدل کرنے کا مجاز نہیں البتہ اگر وصیت کرنے والے نے کسی کی حق تلفی کی ہو اور جائز وارثوں کو محروم کردیا ہو تو یہ وصیت شرعی نہ ہوئی لہٰذا حاکم وقت اس میں مناسب تبدیلی کرنے کا حق رکھتا ہے اگر بدلنے میں حکومت سے نادانستہ غلطی ہوگئی تو اس کو اللہ تعالیٰ اپنی رحمت سے معاف کر دے گا پس اگر وصیت خلاف مصلحت ہے تو اس میں جائز تبدیلی کی جاسکتی ہے۔
Top