Urwatul-Wusqaa - Al-Israa : 58
وَ اِنْ مِّنْ قَرْیَةٍ اِلَّا نَحْنُ مُهْلِكُوْهَا قَبْلَ یَوْمِ الْقِیٰمَةِ اَوْ مُعَذِّبُوْهَا عَذَابًا شَدِیْدًا١ؕ كَانَ ذٰلِكَ فِی الْكِتٰبِ مَسْطُوْرًا
وَاِنْ : اور نہیں مِّنْ قَرْيَةٍ : کوئی بستی اِلَّا : مگر نَحْنُ : ہم مُهْلِكُوْهَا : اسے ہلاک کرنے والے قَبْلَ : پہلے يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : قیامت کا دن اَوْ : یا مُعَذِّبُوْهَا : اسے عذاب دینے والے عَذَابًا : عذاب شَدِيْدًا : سخت كَانَ : ہے ذٰلِكَ : یہ فِي الْكِتٰبِ : کتاب میں مَسْطُوْرًا : لکھا ہوا
اور روز قیامت سے پہلے ضرور ایسا ہونے والا ہے کہ جتنی بستیاں ہیں ہم انہیں ہلاک کردیں یا عذاب سخت میں مبتلا کردیں یہ بات نوشتہ میں لکھی جا چکی ہے
بداعمال گروہوں کو پاداش عمل میں مبتلا ہونا دنیوی زندگی میں بھی ضروری ہے ۔ 72۔ اس آیت میں افراد کا نہیں بلکہ جماعتوں اور قوموں کی بستیوں کا ذکر ہے اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ دنیا میں ہر بداعمال گروہ کو اس کے اعمال کی پاداش کا مال جانا ضروری ہے خواہ ہلاکت کی صورت میں ہو ‘ خواہ کسی دوسرے عذاب کی صورت میں ۔ اس طرح کا عذاب ہوتا آیا ہے ۔ ہو رہا ہے اور ہوتا رہے گا ۔ لیکن افسوس کہ اب قوم مسلم نے اس عذاب الہی کو عذاب ہی نہیں سمجھا جس عذاب الہی میں وہ ایک مدت سے مبتلا ہے اور دن بدن ہوتی ہی چلی جارہی ہے ، کاش کہ کوئی بینا آنکھ اس عذاب الہی کو دیکھ سکے اور آنکھ ان لوگوں کی ہو جو اس کے دفاع کے لئے آواز بلند کرسکیں ۔
Top