Urwatul-Wusqaa - Al-Israa : 41
وَ لَقَدْ صَرَّفْنَا فِیْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لِیَذَّكَّرُوْا١ؕ وَ مَا یَزِیْدُهُمْ اِلَّا نُفُوْرًا
وَ : لَقَدْ صَرَّفْنَا : البتہ ہم نے طرح طرح سے بیان کیا فِيْ : میں هٰذَا الْقُرْاٰنِ : اس قرآن لِيَذَّكَّرُوْا : تاکہ وہ نصیحت پکڑیں وَمَا : اور نہیں يَزِيْدُهُمْ : بڑھتی ان کو اِلَّا : مگر نُفُوْرًا : نفرت
اور ہم نے اس قرآن کریم میں طرح طرح کے طریقوں سے بیان کیا ہے تاکہ یہ لوگ نصیحت پکڑیں لیکن ان پر اثر نہیں ہوا اور زیادہ نفرت بڑھ گئی
قرآن کریم میں درس توحید کو مختلف طریقوں سے بیان کیا گیا ہے لیکن ان پر اثر الٹا ہی ہوا۔ 54۔ قرآن کریم کی کوئی سورت اور کوئی صفحہ ایسا نہیں ہے جس میں توحید کے اثبات اور شرک کے رد کے دلائل نہ دیئے گئے ہوں اور پھر بات کو ذہن نشین کرانے کے لئے مختلف مثالوں ‘ ضرب المثلوں ‘ محاوروں اور استعاروں سے کام لیا گیا ہے اور توحید کی تکرار سے قرآن کریم لبریز ہے تاکہ بات ان کے ذہن نشین ہوجائے لیکن مشرکین کا حال یہ ہے کہ ان کی ضد اور کج فہمی میں کچھ مزید اضافہ ہی ہوا ہے اور ان کی الٹی نفرت ہی بڑھی ہے اس کو کہتے ہیں کہ ” مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی ۔ “ آپ ذرا غور کریں کہ ہم نے قرآن کریم میں جو دلائل توحید کو مختلف اسلوبوں اور متعدد پیرایوں میں بیان کیا ہے تاکہ ہر طبیعت اپنے ذوق اور استعداد کے مطابق اس سے استفاد کرسکے دیکھو ‘ کہیں رحمت کا وعدہ اور کہیں قہر و عذاب کی وعید ‘ کہیں بشارتیں اور کہیں دھمکیاں ‘ کہیں نیک لوگوں کی کامیاب زندگیوں کا تذکرہ اور کہیں نافرمان افراد اور سرکش اقوام کے ہولناک انجام کا بیان لیکن ان ساری باتوں کے باوجود جنہوں نے اپنی آنکھوں پر تعصب کی پٹی باندھ رکھی ہے وہ قریب آنے کی بجائے اور زیاد دور بھاگے چلے جارے ہیں ۔
Top