Urwatul-Wusqaa - Al-Hijr : 53
قَالُوْا لَا تَوْجَلْ اِنَّا نُبَشِّرُكَ بِغُلٰمٍ عَلِیْمٍ
قَالُوْا : انہوں نے کہا لَا تَوْجَلْ : ڈرو نہیں اِنَّا نُبَشِّرُكَ : بیشک ہم تمہیں خوشخبری دیتے ہیں بِغُلٰمٍ : ایک لڑکا عَلِيْمٍ : علم والا
اُنہوں نے کہا ڈرو مت ہم تو تمہیں ایک علم والے فرزند کی پیدائش کی خوشخبری سناتے ہیں
ابراہیم (علیہ السلام) کے مہمانوں نے آپ (علیہ السلام) کو کہا کہ ڈرو مت : 53۔ مہمان کون تھے ؟ اللہ تعالیٰ کے وہ فرشتے جو سارے انسانوں کو دکھائی نہیں دیتے بلکہ صرف انبیاء کرام (علیہم السلام) ہی ان کو دیکھ سکتے ہیں کیونکہ وہ ملک نبوت ہی سے دیکھے جانے والے ہوتے ہیں ، ہاں ! ان کے مثال وجود بعض اوقات دوسرے انسانوں کو بھی نظر آتے ہیں لکنہ اس وقت وہ کبھی پہچانے نہیں جاتے ، بہرحال ان مہمانوں نے کہا کہ آپ ڈریں مت ہم تو فرستادہ الہی ہیں جو آپ کو خبر دینے کیلئے آئے ہیں کہ اللہ تعالیٰ آپ کو بیٹا عطا کرنے والا ہے ، اس کا نام آپ اسحاق رکھنا ، اس سلسلہ میں یاد رکھنے کی بات یہ ہے کہ جہاں بھی قرآن کریم میں ” غلام علیم “ کا ذکر آیا تو اس سے مراد اسحاق ہی ہوں گے اور جہاں کہیں بھی ” غلام حلیم “ بیان ہوا تو اس سے مراد اسمعیل (علیہ السلام) ہوں گے چونکہ یہ خوشخبری آپ (علیہ السلام) کو دونوں بار دی گئی پہلی خوشخبری میں ” غلام حلیم “ کی خوشخبری دی گئی جس سے مراد اسمعیل (علیہ السلام) ہیں جو اسحاق (علیہ السلام) سے تقریبا 13 تا 18 سال بڑے بتائے گئے ہیں ۔
Top