Tafseer-al-Kitaab - Al-Israa : 105
وَ بِالْحَقِّ اَنْزَلْنٰهُ وَ بِالْحَقِّ نَزَلَ١ؕ وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا مُبَشِّرًا وَّ نَذِیْرًاۘ
وَبِالْحَقِّ : اور حق کے ساتھ اَنْزَلْنٰهُ : ہم نے اسے نازل کیا وَبِالْحَقِّ : اور سچائی کے ساتھ نَزَلَ : نازل ہوا وَمَآ : اور نہیں اَرْسَلْنٰكَ : ہم نے آپ کو بھیجا اِلَّا : مگر مُبَشِّرًا : خوشخبری دینے والا وَّنَذِيْرًا : اور ڈر سنانے والا
اور (دیکھو، ) اس (قرآن) کو ہم نے سچائی کے ساتھ نازل کیا ہے اور سچائی ہی کے ساتھ یہ نازل بھی ہوا ہے۔ اور (اے پیغمبر، ) ہم نے تمہیں بس (ایمان و عمل صالح کے نتائج کی) خوشخبری دینے والا اور (انکار و بدعملی کے نتائج سے) خبردار کرنے والا بنا کر بھیجا ہے (اس لئے تم پر کسی کے ایمان لانے نہ لانے کی ذمہ داری نہیں) ۔
[66] یعنی قرآن کی جتنی باتیں ہیں سب بالکل ٹھیک اور سچی ہیں۔ کوئی بات خلاف واقعہ نہیں اور جیسا یہ کاتب کے پاس سے چلا تھا اسی طرح مکتوب الیہ تک پہنچ گیا اور درمیان میں کوئی تغیر و تبدل و تصرف اس میں نہیں ہوا۔
Top