Tadabbur-e-Quran - Al-Hijr : 81
وَ اٰتَیْنٰهُمْ اٰیٰتِنَا فَكَانُوْا عَنْهَا مُعْرِضِیْنَۙ
وَاٰتَيْنٰهُمْ : اور ہم نے انہیں دیں اٰيٰتِنَا : اپنی نشانیاں فَكَانُوْا : پس وہ تھے عَنْهَا : اس سے مُعْرِضِيْنَ : منہ پھیرنے والے
اور ہم نے ان کو اپنی نشانیاں دیں تو وہ ان سے روگردان ہی رہے
وَآتَيْنَاهُمْ آيَاتِنَا فَكَانُوا عَنْهَا مُعْرِضِينَ۔ " آیات " سے مراد عقلی و فطری دلائل بھی ہیں اور حسی معجزات بھی۔ حسی معجزات میں سے ناقۂ ثمود کا ذکر تو خود قرآن میں آیا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ اس کے علاوہ بھی ان کو معجزے دکھائے گئے ہوں لیکن قرآن نے ان کی تفصیل بیان کرنے کے بجائے صرف ان کی طرف اشارہ کردیا ہے، اس لیے کہ یہاں مقصود صرف یہ ظاہر کرنا ہے کہ یہ سارے دلائل و معجزات ان پر بےاثر ہی رہے۔
Top