Tadabbur-e-Quran - Al-Hijr : 56
قَالَ وَ مَنْ یَّقْنَطُ مِنْ رَّحْمَةِ رَبِّهٖۤ اِلَّا الضَّآلُّوْنَ
قَالَ : اس نے کہا وَمَنْ : اور کون يَّقْنَطُ : مایوس ہوگا مِنْ : سے رَّحْمَةِ : رحمت رَبِّهٖٓ : اپنا رب اِلَّا : سوائے الضَّآلُّوْنَ : گمراہ (جمع)
اس نے کہا کہ اپنے رب کی رحمت سے گمراہوں کے سوا اور کون ناامید ہوسکتا ہے
قَالَ وَمَنْ يَقْنَطُ مِنْ رَحْمَةِ رَبِّهِ إِلا الضَّالُّونَ۔ حضرت ابراہیم کو جب یہ اطمینان ہوگیا کہ یہ بشارت من جانب اللہ ہی ہے تو بےساختہ ان کی زبان مبارک سے یہ کلمہ نکلا کہ جس سے ان کا وہ جذبہ شکر وسپاس بھی ظاہر ہورہا ہے جو اس بشارت کے باب میں اطمینان حاصل ہوجانے کے بعد ان کے اندر پیدا ہوا اور یہ بات بھی ظاہر ہورہی ہے کہ فرشتوں سے جو سوال انہوں نے کیا وہ خدا کے فضل و رحمت سے مایوسی کی بنا پر نہیں تھا بلکہ محض ظاہری اسباب کی نامساعدت کی بنا پر تھا۔ ساتھ ہی یہ حقیقت بھی انہوں نے ظاہر فرمادی کہ مشکل سے مشکل حالات میں بھی جو لوگ خدا کی رحمت سے مایوس ہوجاتے ہیں وہ ایمان سے محروم اور گمراہ ہوتے ہیں۔
Top