Tafseer-e-Baghwi - Al-Hijr : 56
فَكُلُوْا مِمَّا ذُكِرَ اسْمُ اللّٰهِ عَلَیْهِ اِنْ كُنْتُمْ بِاٰیٰتِهٖ مُؤْمِنِیْنَ
فَكُلُوْا : سو تم کھاؤ مِمَّا : اس سے جو ذُكِرَ : لیا گیا اسْمُ اللّٰهِ : اللہ کا نام عَلَيْهِ : اس پر اِنْ : اگر كُنْتُمْ : تم ہو بِاٰيٰتِهٖ : اس کی نشانیوں پر مُؤْمِنِيْنَ : ایمان لانے والے
(ابر اہیم نے) کہا کہ خدا کی رحمت سے میں مایوس کیوں ہونے لگا ؟ اس سے مایوس ہونا گمراہوں کا کام ہے۔
(56)” قال من یقنط “ ابوعمر، کسائی، یعقوب رحمہم اللہ نون کے کسرہ کے ساتھ اور دوسرے قراء نے نون کے فتحہ کے ساتھ پڑھا، اس میں دو لغتیں ہیں۔ ” قنط، یقنط “ باب ضرب ” قنط یقنط “ اور باب سمع سے۔ یعنی مایوس نہ ہو۔ ” من یقنط من رحمۃ ربہ الالضالون “ اس سے مراد خسارہ پانے والے ہیں۔ اللہ کی رحمت سے مایوس ہونا ایسا کبیرہ گناہ ہے جیسا غضب سے بےفکر ہوجانا۔
Top