Siraj-ul-Bayan - An-Nisaa : 67
وَّ اِذًا لَّاٰتَیْنٰهُمْ مِّنْ لَّدُنَّاۤ اَجْرًا عَظِیْمًاۙ
وَّاِذًا : اور اس صورت میں لَّاٰتَيْنٰھُمْ : ہم انہیں دیتے مِّنْ لَّدُنَّآ : اپنے پاس سے اَجْرًا : اجر عَظِيْمًا : بڑا عظیم
اور اس صورت میں ہم انہیں بڑا ثواب دیتے ۔ (ف 2)
2) ان آیات میں نفاق و ایمان کی نفسیات بیان فرمائی ہیں کہ منافق میدان جہاد میں سربکف نہیں نکل سکتے اور تثبت و استقلال کی نعمتوں سے محروم ہوتے ہیں ، یہ اس لئے کہ جہاد وقربانی موقوف ہے جذبہ ایمان وایقان کی مضبوطی پر اور وہ دل جن میں ایمان کی شمع فروزاں کبھی روشن ہی نہیں ہوئی ، کیونکر ایثار وتضحیہ کے لئے آمادہ ہو سکتے ہیں ، پس جہاد و ہجرت اور ایثار وقربانی معیار ہے ایمان کی گہرائیوں کا جس درجہ کوئی نفس زکیہ پرجوش اور مجاہد ہے اسی درجہ اس کا قلب ایمان کی نعمتوں سے مالا مال ہے اور جس قدر اس میں دون ہمتی اور بزدلی ہے وہ نفاق ہے ۔
Top