Siraj-ul-Bayan - Al-Israa : 109
وَ یَخِرُّوْنَ لِلْاَذْقَانِ یَبْكُوْنَ وَ یَزِیْدُهُمْ خُشُوْعًا۩  ۞
وَيَخِرُّوْنَ : اور وہ گرپڑتے ہیں لِلْاَذْقَانِ : ٹھوڑیوں کے بل يَبْكُوْنَ : روتے ہوئے وَيَزِيْدُهُمْ : اور ان میں زیادہ کرتا ہے خُشُوْعًا : عاجزی
اور روتے ہوئے ٹھوڑیوں پر گرے تھے اور قرآن ان کی عاجزی بڑھاتا ہے ، (ف 2) ۔
2) یعنی قرآن حکیم کی خوبیاں مسلم ہیں ، وہ لوگ جو صاحب علم ہیں ، جنہیں اللہ کے کلام سے ذوق ہے ، وہ جب اس کو سنتے ہیں ، تو سر دھنتے ہیں ، اور اظہار تشکر کے لئے بارگاہ الہی میں سربسجود ہوجاتے ہیں ، انہیں خوب معلوم ہے کہ یہ کلام انسانی دماغ کا اختراع نہیں ، تم اگر اس نعمت سے محروم ہو ، اور اس کو نہیں مانتے ، تو اس کی وجہ سے قرآن کے فضائل میں کمی نہیں ہوتی ، کیونکہ ذوق سلیم رکھنے والے لوگوں میں اس کو مقبولیت تامہ حاصل ہے ۔
Top