Ruh-ul-Quran - Al-Hijr : 57
قَالَ فَمَا خَطْبُكُمْ اَیُّهَا الْمُرْسَلُوْنَ
قَالَ : اس نے کہا فَمَا خَطْبُكُمْ : پس کیا ہے تمہارا کام (مہم) اَيُّهَا : اے الْمُرْسَلُوْنَ : بھیجے ہوئے (فرشتو)
حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا اے فرستادگانِ الٰہی ! تمہاری مہم کیا ہے ؟
قَالَ فَمَا خَطْبُکُمْ اَیُّھَاالْمُرْسَلُوْن۔ (سورۃ الحجر : 57) (حضرت ابراہیم (علیہ السلام) نے کہا اے فرستادگانِ الٰہی ! تمہاری مہم کیا ہے ؟ ) حضرت ابراہیم (علیہ السلام) کا اندیشہ حضرت ابراہیم (علیہ السلام) بیٹے کی خوشخبری سن کر اپنے تئیں مطمئن بھی ہوئے اور مسرور بھی۔ لیکن ایک بات مسلسل ان کے دل میں کھٹک رہی تھی کہ اگر آپ صرف بیٹے کی خوشخبری کے لیے آئے ہیں تو اس کے لیے انسانی شکلوں میں باجماعت آنے کی کوئی ضرورت نہ تھی۔ معلوم ہوتا ہے کہ اس کے علاوہ بھی ان کے سامنے کوئی مہم ہے۔
Top