Al-Qurtubi - Nooh : 5
قَالَ رَبِّ اِنِّیْ دَعَوْتُ قَوْمِیْ لَیْلًا وَّ نَهَارًاۙ
قَالَ رَبِّ : اس نے کہا اے میرے رب اِنِّىْ : بیشک میں نے دَعَوْتُ : میں نے پکارا قَوْمِيْ : اپنی قوم کو لَيْلًا وَّنَهَارًا : رات کو اور دن کو
جب لوگوں نے نہ مانا تو نوح نے خدا سے عرض کیا کہ پروردگار میں اپنی قوم کو رات دن بلاتا رہا
لیلاً و نھاراً ۔ کا معنی ہے مخفی طریقہ سے اور اعلانیہ طریقہ سے۔ ایک قول یہ کیا گیا ہے : میں نے پے در پے دعوت دی۔ فلم یزدھم دعآئی الافرار۔ میری دعوت ایمان سے دور کرتی ہے۔ عام قرأت دعائی میں یاء کے فتحہ کے ساتھ ہے۔ کوفہ کے قراء، یعقوب اور دوری نے ابو عمر سے اس کے سکون کی روایت نقل کی ہے۔
Top