Tafseer-e-Majidi - Al-Furqaan : 20
اَفَاَمِنْتُمْ اَنْ یَّخْسِفَ بِكُمْ جَانِبَ الْبَرِّ اَوْ یُرْسِلَ عَلَیْكُمْ حَاصِبًا ثُمَّ لَا تَجِدُوْا لَكُمْ وَكِیْلًاۙ
اَفَاَمِنْتُمْ : سو کیا تم نڈر ہوگئے ہو اَنْ : کہ يَّخْسِفَ : دھنسا دے بِكُمْ : تمہیں جَانِبَ الْبَرِّ : خشکی کی طرف اَوْ : یا يُرْسِلَ : وہ بھیجے عَلَيْكُمْ : تم پر حَاصِبًا : پتھر برسانے والی ہو ثُمَّ : پھر لَا تَجِدُوْا : تم نہ پاؤ لَكُمْ : اپنے لیے وَكِيْلًا : کوئی کارساز
اور ہم نے آپ سے پہلے جتنے پیغمبر بھیجے ہیں سب کھانا بھی کھاتے تھے اور بازاروں میں چلتے پھرتے تھے،20۔ اور ہم نے تم میں ایک دوسرے کیلئے آزمائش بنایا ہے،21۔ تو اب بھی صبر کروگے ؟ اور آپ کا پروردگار بڑا دیکھنے والا ہے،22۔
20۔ مشرکین کا اعتراض رسول اللہ ﷺ کی صفات بشری پر، اوپر نقل ہوچکا ہے۔ یہاں اسی کا جواب ہے کہ بشریت اور رسالت میں ذرا بھی منافات نہیں، سلسلہ نبوت کے جتنے حامل گزرے ہیں۔ یہ صفات بشری تو سب ہی کے ساتھ لگے ہوئے رہے ہیں۔ 21۔ (اے انسانو ! چناچہ انبیاء کو بھی ایسے حالات میں رکھا جس نے امت کی پوری آزمائش ہوجائے گی۔ کہ کون ان کے صفات بشری پر نظر کرکے تکذیب کرتا ہے، اور کون ان کے کمالات نبوت پر نظر کرکے تصدیق) 22۔ (چنانچہ ان کے حالات بھی خوب دیکھ رہا ہے، اور وقت موعود پر انہیں سزا دے کر رہے گا) ۔
Top