Al-Qurtubi - Al-Hijr : 55
قَالُوْا بَشَّرْنٰكَ بِالْحَقِّ فَلَا تَكُنْ مِّنَ الْقٰنِطِیْنَ
قَالُوْا : وہ بولے بَشَّرْنٰكَ : ہم نے تمہیں خوشخبری دی بِالْحَقِّ : سچائی کے ساتھ فَلَا تَكُنْ : آپ نہ ہوں مِّنَ : سے الْقٰنِطِيْنَ : مایوس ہونے والے
(انہوں نے) کہا کہ ہم آپ کو سچی خوشخبری دیتے ہیں آپ مایوس نہ ہو جئے۔
آیت نمبر 55 قولہ تعالیٰ : قالوا بشرنک بالحق یعنی ہم نھے ایسی سچی خوشخبری دی ہے جس میں کوئی خلاف نہیں، اور یہ کہ بچے کا ہونا لازم اور ضروری ہے۔ فلا تکن من القنطین پس آپ اولاد سے مایوس ہونے والوں سے نہ ہوجائیے، حالانکہ آپ بڑھاپے کی زیادتی کی وجہ سے بچے سے مایوس ہوچکے تھے۔ من القنطین میں عام قرأت الف کے ساتھ ہے۔ اور اعمش اور یحییٰ بن وثاب نے من القنطین بغیر الف کے پڑھا ہے، اور یہی ابو عمرو سے مروی ہے۔ اور یہ القانطین میں قصر کی گئی ہے۔ اور یہ بھی جائز ہے کہ یہ ان کی لغت کے مطابق ہو جنہوں نے کہا ہے : قنط یقنط ؛ جیسا کہ حذر یحذر۔ اور یقنط کے نون کو فتحہ اور کسرہ دونوں دئیے ہیں، ان دونوں لغات کے ساتھ اسے پڑھا گیا ہے۔ اور اس میں یقنط نون کی ضمہ کے ساتھ بھی بیان کیا گیا ہے۔ اور اس میں قنط یقنط یعنی ماضی اور مضاع دونوں میں نون کا فتحہ نہیں آیا کیونکہ اس میں دو لغتوں کو جمع کیا گیا ہے۔ پس ماضی میں اس کی لغت کو لیا گیا جو کہتے ہیں قنط یقنط، اور مضارع میں اس کی لغت کو جس نے کہا ہے قنط یقنط اسے مہدوی نے ذکر کیا ہے۔
Top