Anwar-ul-Bayan - Al-Waaqia : 71
ثُمَّ اِنَّكُمْ یَوْمَ الْقِیٰمَةِ عِنْدَ رَبِّكُمْ تَخْتَصِمُوْنَ۠   ۧ
ثُمَّ : پھر اِنَّكُمْ : بیشک تم يَوْمَ الْقِيٰمَةِ : قیامت کے دن عِنْدَ : پاس رَبِّكُمْ : اپنا رب تَخْتَصِمُوْنَ : تم جھگڑو گے
بھلا دیکھو تو جو آگ تم درخت سے نکالتے ہو
(56:71) افرأیتم : ملاحظہ ہو آیت 58 متذکرۃ الصدر۔ التی تورون : التی اسم موصول واحد مؤنث، تورون صلہ۔ مضارع صیغہ جمع مذکر حاضر۔ ایراء (افعال) مصدر سے۔ تم سلگاتے ہو۔ تم روشن کرتے ہو۔ ابراء کے معنی چقماق سے آگ نکلانے کے ہیں۔ واریت کذا۔ کے معنی کسی شے کو چھپانے کے ہیں۔ جیسے کہ کلام پاک میں آیا ہے :۔ قد انزلنا علیکم لباسا یواری سواتکم (7:26) ہم نے تم پر پوشاک اتاری کہ تمہارا ستر ڈھانکے۔ بطور فعل لازم تواری بمعنی چھپ جانا ہے۔ جیسے کہ آیت حتی توارت بالحجاب (38:32) یہاں تک کہ (آفتاب) پردے میں چھپ گیا۔ اور وری یری وری۔ چقماق کا آگ دینا۔ گویا اس میں آگ کے پوشیدہ ہونے کا لحاظ رکھا گیا ہے۔ وری حروف مادہ۔
Top