Mazhar-ul-Quran - Al-Hijr : 26
وَ لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ مِنْ صَلْصَالٍ مِّنْ حَمَاٍ مَّسْنُوْنٍۚ
وَلَقَدْ خَلَقْنَا : اور تحقیق ہم نے پیدا کیا الْاِنْسَانَ : انسان مِنْ : سے صَلْصَالٍ : کھنکھناتا ہوا مِّنْ حَمَاٍ : سیاہ گارے سے مَّسْنُوْنٍ : سڑا ہوا
اور بیشک ہم نے آدمی (یعنی آدم کو) بنایا بجتی ہوئی مٹی سے جو اصل میں ایک سیاہ بودار گارا تھی
حضرت آدم (علیہ السلام) کی پیدائش ارشاد ہوتا ہے کہ جب آدم (علیہ السلام) کو پیدا کرنے کا ارادہ کیا تو سوکھی مٹی کو پانی میں گوندگ کر خمیر بنایا۔ اس سے آدم (علیہ السلام) کا پتلا بنا کر اس میں روح پھونک دیا اور وہ انسان ہوگیا۔ پھر اس کے بعد اولاد آدم کی پیدائش کا سلسلہ منی سے جو قرار پایا ہے، اس کا ذکر قرآن شریف میں جدا آیا ہے۔ پھر فرمایا کہ ہم نے صرف آدم ہی کو اپنی قدرت کاملہ سے نہیں پیدا کیا بلکہ اس سے ہزاروں برس پہلے جنات کا سلسلہ جس کا نام جان ہے، آگ سے پیدا کیا۔ حضرت ابن عباس ؓ فرماتے ہیں کہ جان سب جنوں کے باپ کا نام ہے اول ملائکہ کو بنایا ان کے بعد جن کی قوم کو۔ جن کا مادہ ملائکہ سے ذرا قریب تھا پھر انسان کو، یہ پیدائش ترتیب وار ہے۔
Top