Tafseer-e-Mazhari - Nooh : 8
ثُمَّ اِنِّیْ دَعَوْتُهُمْ جِهَارًاۙ
ثُمَّ : پھر اِنِّىْ : بیشک میں دَعَوْتُهُمْ : میں نے پکارا ان کو جِهَارًا : اعلانیہ
پھر میں ان کو کھلے طور پر بھی بلاتا رہا
ثم انی دعوتھم جھارا . جھارًا کا نصب مفعول مطلق ہونے کی بناء پر ہے کیونکہ دعوت کی (دو قسمیں ہیں علی الاعلان اور پوشیدہ طور پر) ایک قسم جہری دعوت بھی ہے یا یہ مصدر محذوف کی صفت ہے (اور وہ مصدر مفعول مطلق ہے) اور جہارا اسم مفعول کے معنی میں ہے یعنی میں نے اعلانیہ دعوت دی یا جہاراً حال ہے اور بمعنی اسم فاعل ہے یعنی اعلان کے ساتھ میں نے انکو بلایا۔
Top