Tafseer-e-Mazhari - Nooh : 10
فَقُلْتُ اسْتَغْفِرُوْا رَبَّكُمْ١ؕ اِنَّهٗ كَانَ غَفَّارًاۙ
فَقُلْتُ : پھر میں نے کہا اسْتَغْفِرُوْا : بخشش مانگو رَبَّكُمْ : اپنے رب سے اِنَّهٗ : بیشک وہ كَانَ غَفَّارًا : بخشنے والا ہے
اور کہا کہ اپنے پروردگار سے معافی مانگو کہ وہ بڑا معاف کرنے والا ہے
فقلت . یہ دعوت کا بیان ہے۔ بغوی نے لکھا ہے کہ قوم نوح جب حضرت نوح کی تکذیب مدت دراز تک کرتی رہی تو اللہ نے بارش روک دی اور چالیس برس تک پیدائش نسل بند کردی ‘ اس طرح انکے مال اور چوپائے تباہ ہوگئے۔ اس وقت حضرت نوح نے فرمایا : استغفروا ربکم . کفر و معصیت سے توبہ کر کے پچھلے گناہوں پر نادم ہو کر اپنے رب سے گناہوں کی مغفرت کے طلبگار ہو کیونکہ انہ کان غفارا . وہ توبہ کرنے والوں کے گناہ بہت زیادہ معاف کردینے والا ہے۔
Top