Tafseer-e-Mazhari - As-Saff : 10
یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا هَلْ اَدُلُّكُمْ عَلٰى تِجَارَةٍ تُنْجِیْكُمْ مِّنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ
يٰٓاَيُّهَا الَّذِيْنَ : اے لوگو اٰمَنُوْا : جو ایمان لائے ہو هَلْ اَدُلُّكُمْ : کیا میں رہنمائی کروں تمہاری عَلٰي تِجَارَةٍ : اوپر ایک تجارت کے تُنْجِيْكُمْ : بچائے تم کو مِّنْ عَذَابٍ : عذاب سے اَلِيْمٍ : دردناک
مومنو! میں تم کو ایسی تجارت بتاؤں جو تمہیں عذاب الیم سے مخلصی دے
یایھا الذین امنوا ھل ادلکم علی تجارۃ تنجیکم من عذاب الیم ” اے ایمان والو ! کیا میں تمہیں ایسی سوداگری بتاؤں جو تم کو ایک دردناک عذاب سے بچا لے عَلٰی تِجَارَۃٍ تُنْجِیْکُمْ : دنیوی تجارت ‘ محتاجی اور بھوک کے عذاب سے بچاتی ہے۔ میں تم کو ایسی تجارت بتاتا ہوں جو آخرت کے دردناک عذاب سے بچانے والی ہے۔ ابن ابی حاتم نے سعید بن جبیر کی روایت سے بیان کیا ہے کہ جب آیت : تِجَارَۃٍ تُنْجِیْکُمْ مِنْ عَذَابٍ اَلِیْمٍ نازل ہوئی تو مسلمانوں نے کہا : وہ تجارت کونسی ہے جو دردناک عذاب سے بچانے والی ہے۔ اگر ہم کو معلوم ہوجاتا تو ہم اس کے لیے اپنے اپنے مال اور اہل و عیال کی قربانی دینے سے دریغ نہ کرتے ‘ اس پر آیت ذیل نازل ہوئی۔
Top