Tafseer-e-Mazhari - Al-Israa : 43
سُبْحٰنَهٗ وَ تَعٰلٰى عَمَّا یَقُوْلُوْنَ عُلُوًّا كَبِیْرًا
سُبْحٰنَهٗ : وہ پاک ہے وَتَعٰلٰى : اور برتر عَمَّا : اس سے جو يَقُوْلُوْنَ : وہ کہتے ہیں عُلُوًّا : برتر كَبِيْرًا : بہت بڑا (بےنہایت
وہ پاک ہے اور جو کچھ یہ بکواس کرتے ہیں اس سے (اس کا رتبہ) بہت عالی ہے
سُبْحٰنَهٗ وَتَعٰلٰى عَمَّا يَقُوْلُوْنَ عُلُوًّا كَبِيْرًا : جو باتیں یہ لوگ کہتے ہیں اللہ ان (عیوب) سے پاک ہے اور بہت زیادہ برتر ہے۔ یعنی اللہ عاجز ہونے اور تصادم سے پاک ہے عجز و تصادم شان الوہیت کے منافی ہے اور مشرکوں کے مشرکانہ قول سے وہ بہت دور ہے جس طرح اللہ کی ذات ہر ذات (شئی) سے اعلیٰ اور بالا ہے اسی طرح اس کا وجود بھی تمام مراتب وجود سے اونچا ہے اور محتاج اولاد ہونا تو ادنیٰ ترین وجود کی خصوصیت ہے ‘ فنا پذیر موجودات کو اولاد کی ضرورت ہوتی ہے شرکت ملکیت کاملہ کے منافی ہے اور ناقص ملکیت کی علامت ہے۔
Top