Tafseer-e-Mazhari - Al-Hijr : 51
وَ نَبِّئْهُمْ عَنْ ضَیْفِ اِبْرٰهِیْمَۘ
وَنَبِّئْهُمْ : اور انہیں خبر دو (سنا دو ) عَنْ : سے۔ کا ضَيْفِ : مہمان اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم
اور ان کو ابراہیم کے مہمانوں کا احوال سنادو
ونبءھم عن ضیف ابراھیم اور ان کو ابراہیم کے مہمانوں کے واقعہ کی اطلاع دے دو ۔ اس جملہ کا عطف امرسابق نَبِّیءْ عِبَادِیْ پر ہے۔ یہ تائید ہے اس امر کی کہ اللہ کا وعدۂ رحمت اور وعید عذاب آخرت کی طرح دنیا میں بھی ظاہر ہوتے ہیں۔ (دیکھو ! ) ابراہیم پر اللہ نے رحمت کی (پیرانہ سالی کے باوجود ان کو اولاد عطا کی اور قوم لوط کو ہلاک کردیا) ضَیْفِ کا اطلاق واحد اور جمع دونوں پر ہوتا ہے۔ یہاں ضَیْفِ سے مراد ملائکہ ہیں جو حضرت ابراہیم کو اولاد کی بشارت دینے اور قوم لوط کو ہلاک کرنے کیلئے بھیجے گئے تھے۔
Top