Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 63
قَالَ اذْهَبْ فَمَنْ تَبِعَكَ مِنْهُمْ فَاِنَّ جَهَنَّمَ جَزَآؤُكُمْ جَزَآءً مَّوْفُوْرًا
قَالَ : اس نے فرمایا اذْهَبْ : تو جا فَمَنْ : پس جس تَبِعَكَ : تیری پیروی کی مِنْهُمْ : ان میں سے فَاِنَّ : تو بیشک جَهَنَّمَ : جہنم جَزَآؤُكُمْ : تمہاری سزا جَزَآءً : سزا مَّوْفُوْرًا : بھرپور
ارشاد ہوا چل نکل، جو کوئی بھی ان میں سے تیری راہ پر چلے گا سو بیشک تم (سب) کے لئے سزائے جہنم سزا ہے پوری،94۔
94۔ (تو چاہیے کہ اس سزا کو سن کر اب تو اہل باطل اپنے دلوں میں ڈریں) (آیت) ” جزآؤ کم “۔ کم کے صیغہ جمع میں شیطان خود اور اس کے سارے پیرو آگئے۔ اے جزاءک وجزاء ھم (روح) فاذھب۔ ذھاب سے یہاں مراد پیروں سے جانا (” آنے “ کے مقابل) نہیں۔ بلکہ محاورہ میں مراد یہ ہے کہ جا، جو کچھ تیرے بس میں ہے کہ دیکھ۔ وھذا لیس من الذھاب الذی ھو نقیض المجیء وانما معناہ امضی الشانک الذی اخترتہ والمقصود التخلیۃ وتفویض الامر الیہ (کبیر) لیس المراد بہ حقیقۃ الامر بالذھاب ضد المجیء بل المراد تخلیۃ، وما سولتہ نفسہ اھانۃ لہ کماتقول لمن یخالفک افعل ما ترید (روح)
Top