Tafseer-e-Majidi - Al-Israa : 49
وَ قَالُوْۤا ءَاِذَا كُنَّا عِظَامًا وَّ رُفَاتًا ءَاِنَّا لَمَبْعُوْثُوْنَ خَلْقًا جَدِیْدًا
وَقَالُوْٓا : اور وہ کہتے ہیں ءَاِذَا : کیا۔ جب كُنَّا : ہم ہوگئے عِظَامًا : ہڈیاں وَّرُفَاتًا : اور ریزہ ریزہ ءَاِنَّا : کیا ہم یقینا لَمَبْعُوْثُوْنَ : پھر جی اٹھیں گے خَلْقًا : پیدائش جَدِيْدًا : نئی
اور کہتے ہیں کہ کیا جب ہم ہڈیاں اور چورا ہوجائیں گے تو ہم از سر نو پیدا اور جمع کئے جائیں گے،71۔
71۔ آج کے ” روشن خیالوں “ کی طرح جاہلیت عرب میں ” روشن خیالوں “ اور ماوئیین کا گروہ موجود تھا۔ جو امکان بعث وحشر کے منکر تھے۔ یہ قول انہیں کا نقل ہورہا ہے۔ (آیت) ” قالوا “ یہ وہ برسبیل انکار و استہزاء کہہ رہے ہیں۔
Top