Madarik-ut-Tanzil - Al-A'raaf : 108
وَّ نَزَعَ یَدَهٗ فَاِذَا هِیَ بَیْضَآءُ لِلنّٰظِرِیْنَ۠   ۧ
وَّنَزَعَ : اور نکالا يَدَهٗ : اپنا ہاتھ فَاِذَا ھِىَ : پس ناگاہ وہ بَيْضَآءُ : نورانی لِلنّٰظِرِيْنَ : ناظرین کے لیے
اور اپنا ہاتھ باہر نکالا تو اسی وقت دیکھنے والوں کی نظر میں سفید براق تھا
ید بیضاء کا معجزہ : آیت 108: وَّنَزَعَ یَدَہٗ (اور اپنا ہاتھ باہر نکال لیا) اپنے گریبان سے فَاِذَا ھِیَ بَیْضَآئُ لِلنّٰظِرِیْنَ (پس وہ اچانک سب دیکھنے والوں کیلئے بہت ہی چمکتا ہوا ہوگیا) یعنی وہ سفید تھا دیکھنے کے لیے اور دیکھنے کے لیے سفیدی وہی ہوتی ہے۔ جو سفیدی عجیب اور عام عادت کے خلاف ہو۔ لوگ اس کو دیکھنے کیلئے جمع ہوتے تھے۔ روایت میں ہے کہ موسیٰ ( علیہ السلام) نے فرعون کو اپنا ہاتھ دکھا کر فرمایا یہ کیا ہے ؟ اس نے کہا یہ تیر اہاتھ ہے۔ پھر اس کو اپنے گریبان میں ڈال کر کھینچا اچانک وہ سفید تھا۔ اس کی شعاعیں سورج کی شعاعوں پر غالب آگئیں۔ حالانکہ موسیٰ ( علیہ السلام) کا رنگ شدید گندمی تھا۔
Top