Madarik-ut-Tanzil - Al-Waaqia : 55
فَشٰرِبُوْنَ شُرْبَ الْهِیْمِؕ
فَشٰرِبُوْنَ : پھر پینے والے ہو شُرْبَ الْهِيْمِ : پینا پیاسے اونٹ کی طرح کا
اور پیو گے بھی تو اس طرح جیسے پیاسے اونٹ پیتے ہیں
55 : فَشَارِبُوْنَ شُرْبَ الْھِیْمِ (پینا بھی پیاسے اونٹوں جیسا) قراءت : شُرْب کی شین کو مدنی، عاصم، حمزہ، سہل نے مضموم پڑھا۔ اور دیگر قراء نے فتحہ شین کے ساتھ شرب پڑھا۔ اور یہ دونوں ہی مصدر ہیں۔ الھیمؔ پیاسے اونٹ جو سیراب نہ ہوں۔ یہ اھیم و ھیماء کی جمع ہے۔ حاصل یہ کہ : ان پر ایسی بھوک مسلط کردی جائے گی جو ان کو زقوم کھانے پر مجبور کر دے گی۔ جو کہ تلچھٹ کی طرح ہوگا۔ جب اس سے وہ اپنے پیٹ پر کرلیں گے۔ تو ان پر ایسی پیاس مسلط کردی جائے گی جو ان کو گرم پانی پینے پر مجبور کرے گی۔ ایسا گرم پانی جو ان کی انتڑیوں تک کو گلا کر پیٹ سے باہرنکال دے گا۔ مارے شدت پیاس کے وہ پیاسے اونٹوں کی طرح بڑے بڑے گھونٹ سے اندرکو پھینکے گا۔ شاربین کا عطف شاربین پر درست ہے کہ ان دونوں کی ذاتیں تو ایک مگر صفات مختلف ہیں۔ کیونکہ انکا انتہائی گرم پانی پینا جو کہ انتڑیاں باہر پھینک دے۔ یہ عجیب معاملہ ہے اور پھر انکا پیاسے اونٹوں کی طرح پینا یہ بھی تعجب انگیز ہے۔ پس اس لحاظ سے یہ دو مختلف صفتیں بن گئیں۔
Top