Madarik-ut-Tanzil - An-Nisaa : 151
اُولٰٓئِكَ هُمُ الْكٰفِرُوْنَ حَقًّا١ۚ وَ اَعْتَدْنَا لِلْكٰفِرِیْنَ عَذَابًا مُّهِیْنًا
اُولٰٓئِكَ : یہی لوگ هُمُ : وہ الْكٰفِرُوْنَ : کافر (جمع) حَقًّا : اصل وَاَعْتَدْنَا : اور ہم نے تیار کیا ہے لِلْكٰفِرِيْنَ : کافروں کے لیے عَذَابًا : عذاب مُّهِيْنًا : ذلت کا
وہ بلا اشتباہ کافر ہے اور کافروں کے لئے ہم نے ذلت کا عذاب تیار کر رکھا ہے۔
آیت 151 : اُولٰٓئِکَ ہُمُ الْکٰفِرُوْنَ (ایسے لوگ یقینا کافر ہیں) یعنی وہ مکمل کافر ہیں کیونکہ ایک کا انکار تمام کا انکار ہے۔ حَقًّا : (پکے) نحوی نکتہ : نحو : یہ گزشتہ جملہ کے مضمون کی تاکید ہے۔ جیسے کہتے ہیں : ہذا عبداللہ حقًا یعنی یہ پکی بات ہے قطعاً یا یہ کافرین کے مصدر کی صفت ہے تقدیر یہ ہے : ہم الذین کفروا کفرًا حقا ثابتاً یقینا لا شک فیہ۔ تاکید اس لئے لائے تاکہ ظاہر کردیا جائے کہ وہ کفر میں کمال کو پہنچے ہوئے ہیں۔ تقدیر عبارت کا ترجمہ وہ وہی لوگ ہیں جو کہ پکے کافر ہیں ایسا کفر جو ثابت ہونے والا ایسا یقینی ہے کہ جس میں شک نہیں۔ وَاَعْتَدْنَا لِلْکٰفِرِیْنَ عَذَابًا مُّہِیْنًا (اور ہم نے کافروں کلئے ذلت والا عذاب تیار کر رکھا ہے) جو آخرت میں ان کو ملے گا۔
Top