Madarik-ut-Tanzil - Al-Furqaan : 26
اَلْمُلْكُ یَوْمَئِذِ اِ۟لْحَقُّ لِلرَّحْمٰنِ١ؕ وَ كَانَ یَوْمًا عَلَى الْكٰفِرِیْنَ عَسِیْرًا
اَلْمُلْكُ : بادشاہت يَوْمَئِذِ : اس دن الْحَقُّ : سچی لِلرَّحْمٰنِ : رحمن کے لیے وَكَانَ : اور ہے۔ ہوگا يَوْمًا : وہ دن عَلَي الْكٰفِرِيْنَ : کافروں پر عَسِيْرًا : سخت
اس دن سچی بادشاہی خدا ہی کی ہوگی اور وہ دن کافروں پر (سخت) مشکل ہوگا
26: اَلْمُلْکُ یَوْمَپذِ اڑلْحَقُّ (بادشاہی اس دن رحمان ہی کی ہوگی) المُلک مبتدأ اور یومپذ اس کا ظرف اور الحق اس کی صفت ہے۔ الحق ثابت کو کہتے ہیں۔ کیونکہ تمام عارضی بادشاہتیں اس دن باقی نہ رہیں گی۔ فقط اس کی بادشاہی ہوگی۔ لِلرَّحْمٰنِ (رحمان کی) یہ اس کی خبر ہے وَکَانَ (ہوگا) وہ دن یَوْمًا عَلَی الْکٰفِرِیْنَ عَسِیْرًا (کافروں پر دشوار) عسیر کا معنی شدید ہے جیسے کہتے ہیں عَسُر علیہ فھو عسیر وعَسِر (اس پر دشوار ہوا) اسی سے یہ سمجھا جاتا ہے کہ وہ مؤمنوں کیلئے آسان ہوگا۔ حدیث میں فرمایا قیامت کا دن مومن کیلئے فرضی نماز سے بھی زیادہ خفیف اور ہلکا ہوگا۔ (رواہ، احمد و ابو یعلیٰ )
Top