Tafseer-e-Madani - Al-An'aam : 96
فَالِقُ الْاِصْبَاحِ١ۚ وَ جَعَلَ الَّیْلَ سَكَنًا وَّ الشَّمْسَ وَ الْقَمَرَ حُسْبَانًا١ؕ ذٰلِكَ تَقْدِیْرُ الْعَزِیْزِ الْعَلِیْمِ
فَالِقُ : چیر کر (چاک کر کے) نکالنے والا الْاِصْبَاحِ : صبح وَجَعَلَ : اور اس نے بنایا الَّيْلَ : رات سَكَنًا : سکون وَّالشَّمْسَ : اور سورج وَالْقَمَرَ : اور چاند حُسْبَانًا : حساب ذٰلِكَ : یہ تَقْدِيْرُ : اندازہ الْعَزِيْزِ : غالب الْعَلِيْمِ : علم والا
وہی ہے (تاریکی شب کو چاک کر کے) سپیدہ صبح کو نکالنے والا، اسی نے بنایا رات کو (آرام و) سکون کی چیز، اور سورج اور چاند کو حساب کا ذریعہ، یہ (نہایت ٹھوس اور پر حکمت) منصوبہ بندی ہے اس کی جو سب پر غالب، نہایت علم والا ہے،
184 دلائل سماوی میں غور وفکر کی دعوت : سو زمین کے اندر پائے جانے والے دلائل کے ذکر وبیان کے بعد اب یہاں سے آسمان کے اندر پائے جانے والے دلائل میں غور و فکر کی دعوت دی جا رہی ہے۔ سو سورج اور چاند کے یہ عظیم الشان کرے قدرت کے نشان اور انسان کے خادم ہیں۔ نہ کہ معبود کہ دنوں، ہفتوں، مہینوں اور سالوں کے حساب کا دارومدار انہی پر ہے جو ایک طرف اس کی بےنہایت قدرت کا عظیم مظہروثبوت ہے تو دوسری جانب یہ اس کی بےغایت رحمت و عنایت کا ناقابلِ شک و انکار مظہر، کھلا ثبوت اور نہایت واضح نشان بھی ہے۔ سو کس قدر ظالم اور کتنے بےانصاف ہیں وہ لوگ، جو اس ربِّ ذوالجلال والاکرام کو چھوڑ کر اور اس کو بھول کر اوروں کی طرف لوٹتے اور ان کے آگے جھکتے ہیں ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ اس سے یہ بھی واضح ہوجاتا ہے کہ سورج اور چاند کے یہ عظیم الشان کرے انسان کے معبود نہیں اس کے خادم ہیں۔ جن کو قدرت نے ایک نہایت محکم نظام کے تحت اور پختہ طریق سے انسان کی خدمت میں لگا رکھا ہے۔ سو وہ لوگ بڑے ہی اندھے اور اوندھے لوگ ہیں جنہوں نے اپنی خدمت میں لگے ان خادموں کو الٹا اپنا معبود قرار دے کر ان کی پوجا شروع کردی اور اس طرح انہوں نے اپنی تذلیل و تحقیر اور ہلاکت اور تباہی کا سامان کیا مگر ان کو اپنے اس زیاں اور تحقیر کا احساس ہی نہیں ۔ والعیاذ باللہ -
Top