Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 57
نَحْنُ خَلَقْنٰكُمْ فَلَوْ لَا تُصَدِّقُوْنَ
نَحْنُ : ہم نے خَلَقْنٰكُمْ : پیدا کیا ہم نے تم کو فَلَوْلَا : پس کیوں نہیں تُصَدِّقُوْنَ : تم تصدیق کرتے ہو۔ تم یقین کرتے۔ سچ مانتے
ہم ہی نے پیدا کیا ہے تم سب کو (اپنی قدرت کاملہ اور حکمت بالغہ سے) پھر تم لوگ تصدیق کیوں نہیں کرتے ؟
[ 51] منکرین کے قلوب وضمائر پر ایک دستک کا ذکر وبیان : سو منکرین کے قلوب وضمائر پر دستک دیتے ہوئے ان سے فرمایا گیا کہ جب ہم ہی نے پیدا کیا تم سب کو تو پھر تم لوگ تصدیق کیوں نہیں کرتے ؟ یعنی اس حقیقت کی کہ جس نے پہلی مرتبہ پیدا کیا وہ دوبارہ بھی پیدا کرسکتا ہے، اور بطریق اولیٰ پیدا کرسکتا ہے، کہ اعادہ تو ایجاد سے بہرحال سہل اور آسان ہوتا ہے، سو جب ہم تمہیں پہلی مرتبہ پیدا کرنے سے قاصر نہیں رہے تو دوبارہ پیدا کرنے سے کیوں عاجز رہیں گے ؟ جبکہ عام ضابطہ کے مطابق دوسری مرتبہ پیدا کرنا پہلی مرتبہ کے پیدا کرنے کی بنسبت زیادہ آسان ہوتا ہے، سو تم لوگوں کی یہ کیسی عجیب اور ٹیڑھی منطق ہے کہ تم پہلی مرتبہ پیدا کرنے کو تو مانتے ہو جو نسبتاً اور عام ضابطہ اور قاعدہ کے مطابق زیادہ مشکل ہوتا ہے۔ لیکن دوبارہ پیدا کرنے کو تم ناممکن قرار دیتے ہو، حالانکہ وہ بالبداہت آسان ہوتا ہے، آخر تمہاری عقلوں کو کیا ہوگا، اور تمہاری مت کہاں اور کیسے ماردی گئی ؟ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ سو انسان کا وجود بذات خود ایک عظیم الشان درسگاہ ہے ان لوگوں کیلئے جو صحیح طریقے سے غور و فکر سے کام لیتے ہیں مگر مشکل اور مشکلوں کی مشکل یہی ہے کہ انسان اور مادہ پرست اور دنیا دار انسان صحیح طریقے سے سوچتا اور غور کرتا ہی نہیں، بلکہ وہ مادہ ومعدہ کا غلام اور بطن وفرج کے خواہشات کو بندہ بن کر رہ جاتا ہے، اور اپنی عقل وفکر کی قوتوں اور صلاحیتوں کو اسی کے پیچھے لگا دیتا ہے جس کے نیتجے میں وہ حیوان محض بلکہ اس سے بھی نیچے گر کر " شر البریۃ " [ بدترین مخلوق ] بن کر رہ جاتا ہے۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم۔ اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی حفاظت وپناہ میں رکھے۔ آمین ثم آمین۔ یا رب العالمین، ویا ارحم الراحمین، واکرم الاکرمین، ویامن بیدہ ملکوت کل شیئ۔
Top