Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 56
هٰذَا نُزُلُهُمْ یَوْمَ الدِّیْنِؕ
ھٰذَا : یہ ہے نُزُلُهُمْ : مہمانی ان کی يَوْمَ الدِّيْنِ : جزا سزا کے دن
یہ ہوگی (حق و ہدایت کے نور سے محروم) ان لوگوں کی مہمانی بدلے کے اس دن
[ 50] دوزخیوں کی اولین مہمانی اور اس کی ہولناکی کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ یہ اولین مہمانی ہوگی ان کی بدلے کے اس دن میں۔ نزل نزول سے ماخوذومشتق ہے جس کے معنی اترنے اور پہنچنے کے ہیں۔ سو نزل دراصل اس مہمانی کو کہا جاتا ہے جو مہمان کے نزول اور قدوم کے موقع پر سب سے پہلے اس کو اولین ضیافت کے طور پر پیش کی جاتی ہے، پس اس ارشاد ربانی میں ایک طرف تو ان لوگوں کے لیے تہکم واستہزا ہے، کہ تمہاری تکریم اور مہمان نوازی ان چیزوں سے کی جائے گی، جیسا کہ دوسرے مقام پر ارشاد فرمایا گیا۔ { ذق انک انت العزیز الکریم } [ الدخان :49 پ 25] اور دوسری طرف اس میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جب ابتدائی مہمانی کا یہ عالم ہوگا تو پھر آگے کی اس اصل مہمانی کا کیا حال ہوگا، جو تمہارے لئے تیار کی گئی ہوگی، جب کہ دوزخ میں تمہیں ہمیشہ ہمیش کیلئے رہنا ہوگا، سو جن بدبختوں کی اولین مہمانی زقوم و تھوہر پر اور کھولتے پانی سے ہوگی ان کے بارے میں کون اندازہ کرسکتا ہے کہ اس کے بعد ان کے سامنے کچھ پیش آئے گا۔ والعیاذ باللّٰہ العظیم، اللہ تعالیٰ ہمیشہ اپنی حفاظت وپناہ میں رکھے۔ آمین ثم آمین
Top