Tafseer-e-Madani - Al-Waaqia : 21
وَ لَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَؕ
وَلَحْمِ طَيْرٍ : اور پرندوں کا گوشت مِّمَّا يَشْتَهُوْنَ : اس میں سے جو وہ خواہش کریں گے
اور ان پرندوں کا گوشت بھی جس کی وہ خواہش کریں گے
[ 18] جنتیوں کے پھلوں اور پسندیدہ گوشت کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان کے خادم ان کے سامنے ایسے پھل لے کر پیش ہوں گے جن کو وہ پسند کریں گے، اور پرندوں کا وہ گوشت بھی جس کی وہ خواہش کریں گے۔ چناچہ حدیث شریف میں وارد ہے کہ ایک شخص ہوا میں اڑتے ہوئے ایک پرندے کو دیکھ کر اس کی خواہش کرے گا، تو وہ فوراً تیار اور بھنا بھنایا اس کے سامنے آموجود ہوگا، [ روح، ابن کثیر وغیرہ ] اور یہی تقاضا ہے۔ { الکم فیہا ما تشتھی انفسکم ولکم فیہا ما تدعون }، جیسی نصوص کریمہ کے عموم و شمول کا، اور یہی شایان شان ہے اس اکرم الاکرمین جل جلالہ کے کرم اور اس کی اس مہمانی کا، جو اس نے اپنے بندوں کیلئے تیار فرما رکھی ہے۔ اور جس کو اس نے اپنے کلام حکیم قرآن مجید میں [ نزل ] سے تعبیر فرمایا ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ اللہ تعالیٰ نصیب فرمائے اور محض اپنے فضل و کرم سے نصیب فرما دے۔ آمین ثم آمین، سو پھل اور وہ بھی اپنی مرضی کے مطابق اور گوشت اور وہ بھی اپنی پسند کے مطابق، کھانے کی چیزوں میں سرفہرست ہیں ان کا ذکر آگیا تو گویا سب ہی نعمتوں کا ذکر آگیا۔ اللہ تعالیٰ نصیب فرمائے۔ آمین اور ہمیشہ راہ حق و ہدایت پر مستقیم و ثابت قدم رکھے۔ آمین ثم آمین یا رب العالمین یا ارحم الراحمین
Top