Tafseer-e-Madani - Al-Furqaan : 26
اَلْمُلْكُ یَوْمَئِذِ اِ۟لْحَقُّ لِلرَّحْمٰنِ١ؕ وَ كَانَ یَوْمًا عَلَى الْكٰفِرِیْنَ عَسِیْرًا
اَلْمُلْكُ : بادشاہت يَوْمَئِذِ : اس دن الْحَقُّ : سچی لِلرَّحْمٰنِ : رحمن کے لیے وَكَانَ : اور ہے۔ ہوگا يَوْمًا : وہ دن عَلَي الْكٰفِرِيْنَ : کافروں پر عَسِيْرًا : سخت
حقیقی اور سچی بادشاہی اس روز خدائے رحمان ہی کی ہوگئی اور کافروں پر وہ دن بڑا ہی بھاری اور سخت ہوگا
33 حقیقی بادشاہی اس روز خدائے رحمن ہی کی ہوگی : سو اس سے تصریح فرما دی گئی کہ حقیقی بادشاہی اس روز خدائے رحمان ہی کی ہوگی۔ یعنی یہ آج دنیا میں جو عارضی، وقتی اور فانی قسم کی حکومتیں اور بادشاہتیں جابجا نظر آتی ہیں اس دن ان میں سے کوئی بھی باقی نہیں رہے گی اور خدائے رحمن کی حقیقی بادشاہی ہی اپنی پوری عظمت شان اور تمام تر جلوہ افروزیوں کے ساتھ سب پر سایہ فگن ہوگی۔ سو حقیقی بادشاہی اور حکومت و اختیار اگرچہ آج اور اس دنیا میں بھی اسی وحدہ لاشریک کا ہے لیکن دنیا کے اس دارالامتحان میں آج چونکہ اس حقیقت پر پردہ پڑا ہوا ہے اس لیے آج بہت سے ناداں غلط فہمی کا شکار ہیں اور وہ اپنی خدائی کا ڈنکا بجانے کے خبط و خمار میں مبتلا ہیں۔ لیکن کل قیامت کے اس عالم مشاہدہ میں یہ سب پردے ہٹ جائیں گے اور جملہ حقائق اپنی اصل شکل میں سامنے آجائیں گے۔ اس لیے وہاں پر یہ حقیقت جو کہ حقیقتوں کی حقیقت ہے سب کے سامنے پوری طرح واضح ہوجائے گی کہ سارا زور اور حقیقی اختیار اللہ ہی کا ہے۔ اور کسی کو بھی زور و اختیار حاصل نہیں۔ اور یہ کہ بادشاہ حقیقی اللہ وحدہ لاشریک ہی ہے۔ اور حکومت اسی کی حکومت ہے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ اللہم فکن لنا واجعلنا لک یا ذا الجلال والاکرام فانک انت الاعز الاکرم وانت المستعان فی کل حین وآن -
Top