Home
Quran
Recite by Surah
Recite by Ruku
Translation
Maududi - Urdu
Jalandhary - Urdu
Junagarhi - Urdu
Taqi Usmani - Urdu
Saheeh Int - English
Maududi - English
Tafseer
Tafseer Ibn-e-Kaseer
Tafheem-ul-Quran
Maarif-ul-Quran
Tafseer-e-Usmani
Aasan Quran
Ahsan-ul-Bayan
Tibyan-ul-Quran
Tafseer-Ibne-Abbas
Tadabbur-e-Quran
Show All Tafaseer
Word by Word
Nazar Ahmed - Surah
Nazar Ahmed - Ayah
Farhat Hashmi - Surah
Farhat Hashmi - Ayah
Word by Word English
Hadith
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Sunan Abu Dawood
Sunan An-Nasai
Sunan At-Tirmadhi
Sunan Ibne-Majah
Mishkaat Shareef
Mauwatta Imam Malik
Musnad Imam Ahmad
Maarif-ul-Hadith
Riyad us Saaliheen
Android Apps
IslamOne
QuranOne
Tafseer Ibne-Kaseer
Maariful Quran
Tafheem-ul-Quran
Quran Urdu Translations
Quran Word by Word
Sahih Bukhari
Sahih Muslim
Mishkaat Shareef
More Apps...
More
Seerat-un-Nabi ﷺ
Fiqhi Masail
Masnoon Azkaar
Change Font Size
About Us
View Ayah In
Navigate
Surah
1 Al-Faatiha
2 Al-Baqara
3 Aal-i-Imraan
4 An-Nisaa
5 Al-Maaida
6 Al-An'aam
7 Al-A'raaf
8 Al-Anfaal
9 At-Tawba
10 Yunus
11 Hud
12 Yusuf
13 Ar-Ra'd
14 Ibrahim
15 Al-Hijr
16 An-Nahl
17 Al-Israa
18 Al-Kahf
19 Maryam
20 Taa-Haa
21 Al-Anbiyaa
22 Al-Hajj
23 Al-Muminoon
24 An-Noor
25 Al-Furqaan
26 Ash-Shu'araa
27 An-Naml
28 Al-Qasas
29 Al-Ankaboot
30 Ar-Room
31 Luqman
32 As-Sajda
33 Al-Ahzaab
34 Saba
35 Faatir
36 Yaseen
37 As-Saaffaat
38 Saad
39 Az-Zumar
40 Al-Ghaafir
41 Fussilat
42 Ash-Shura
43 Az-Zukhruf
44 Ad-Dukhaan
45 Al-Jaathiya
46 Al-Ahqaf
47 Muhammad
48 Al-Fath
49 Al-Hujuraat
50 Qaaf
51 Adh-Dhaariyat
52 At-Tur
53 An-Najm
54 Al-Qamar
55 Ar-Rahmaan
56 Al-Waaqia
57 Al-Hadid
58 Al-Mujaadila
59 Al-Hashr
60 Al-Mumtahana
61 As-Saff
62 Al-Jumu'a
63 Al-Munaafiqoon
64 At-Taghaabun
65 At-Talaaq
66 At-Tahrim
67 Al-Mulk
68 Al-Qalam
69 Al-Haaqqa
70 Al-Ma'aarij
71 Nooh
72 Al-Jinn
73 Al-Muzzammil
74 Al-Muddaththir
75 Al-Qiyaama
76 Al-Insaan
77 Al-Mursalaat
78 An-Naba
79 An-Naazi'aat
80 Abasa
81 At-Takwir
82 Al-Infitaar
83 Al-Mutaffifin
84 Al-Inshiqaaq
85 Al-Burooj
86 At-Taariq
87 Al-A'laa
88 Al-Ghaashiya
89 Al-Fajr
90 Al-Balad
91 Ash-Shams
92 Al-Lail
93 Ad-Dhuhaa
94 Ash-Sharh
95 At-Tin
96 Al-Alaq
97 Al-Qadr
98 Al-Bayyina
99 Az-Zalzala
100 Al-Aadiyaat
101 Al-Qaari'a
102 At-Takaathur
103 Al-Asr
104 Al-Humaza
105 Al-Fil
106 Quraish
107 Al-Maa'un
108 Al-Kawthar
109 Al-Kaafiroon
110 An-Nasr
111 Al-Masad
112 Al-Ikhlaas
113 Al-Falaq
114 An-Naas
Ayah
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
11
12
13
14
15
16
17
18
19
20
21
22
23
24
25
26
27
28
29
30
31
32
33
34
35
36
37
38
39
40
41
42
43
44
45
46
47
48
49
50
51
52
53
54
55
56
57
58
59
60
61
62
63
64
65
66
67
68
69
70
71
72
73
74
75
76
77
78
79
80
81
82
83
84
85
86
87
88
89
90
91
92
93
94
95
96
97
98
99
100
101
102
103
104
105
106
107
108
109
110
111
112
113
114
115
116
117
118
119
120
121
122
123
124
125
126
127
128
129
130
131
132
133
134
135
136
137
138
139
140
141
142
143
144
145
146
147
148
149
150
151
152
153
154
155
156
157
158
159
160
161
162
163
164
165
166
167
168
169
170
171
172
173
174
175
176
177
178
179
180
181
182
183
184
185
186
187
188
189
190
191
192
193
194
195
196
197
198
199
200
201
202
203
204
205
206
207
208
209
210
211
212
213
214
215
216
217
218
219
220
221
222
223
224
225
226
227
228
229
230
231
232
233
234
235
236
237
238
239
240
241
242
243
244
245
246
247
248
249
250
251
252
253
254
255
256
257
258
259
260
261
262
263
264
265
266
267
268
269
270
271
272
273
274
275
276
277
278
279
280
281
282
283
284
285
286
Get Android App
Tafaseer Collection
تفسیر ابنِ کثیر
اردو ترجمہ: مولانا محمد جوناگڑہی
تفہیم القرآن
سید ابو الاعلیٰ مودودی
معارف القرآن
مفتی محمد شفیع
تدبرِ قرآن
مولانا امین احسن اصلاحی
احسن البیان
مولانا صلاح الدین یوسف
آسان قرآن
مفتی محمد تقی عثمانی
فی ظلال القرآن
سید قطب
تفسیرِ عثمانی
مولانا شبیر احمد عثمانی
تفسیر بیان القرآن
ڈاکٹر اسرار احمد
تیسیر القرآن
مولانا عبد الرحمٰن کیلانی
تفسیرِ ماجدی
مولانا عبد الماجد دریابادی
تفسیرِ جلالین
امام جلال الدین السیوطی
تفسیرِ مظہری
قاضی ثنا اللہ پانی پتی
تفسیر ابن عباس
اردو ترجمہ: حافظ محمد سعید احمد عاطف
تفسیر القرآن الکریم
مولانا عبد السلام بھٹوی
تفسیر تبیان القرآن
مولانا غلام رسول سعیدی
تفسیر القرطبی
ابو عبدالله القرطبي
تفسیر درِ منثور
امام جلال الدین السیوطی
تفسیر مطالعہ قرآن
پروفیسر حافظ احمد یار
تفسیر انوار البیان
مولانا عاشق الٰہی مدنی
معارف القرآن
مولانا محمد ادریس کاندھلوی
جواھر القرآن
مولانا غلام اللہ خان
معالم العرفان
مولانا عبدالحمید سواتی
مفردات القرآن
اردو ترجمہ: مولانا عبدہ فیروزپوری
تفسیرِ حقانی
مولانا محمد عبدالحق حقانی
روح القرآن
ڈاکٹر محمد اسلم صدیقی
فہم القرآن
میاں محمد جمیل
مدارک التنزیل
اردو ترجمہ: فتح محمد جالندھری
تفسیرِ بغوی
حسین بن مسعود البغوی
احسن التفاسیر
حافظ محمد سید احمد حسن
تفسیرِ سعدی
عبدالرحمٰن ابن ناصر السعدی
احکام القرآن
امام ابوبکر الجصاص
تفسیرِ مدنی
مولانا اسحاق مدنی
مفہوم القرآن
محترمہ رفعت اعجاز
اسرار التنزیل
مولانا محمد اکرم اعوان
اشرف الحواشی
شیخ محمد عبدالفلاح
انوار البیان
محمد علی پی سی ایس
بصیرتِ قرآن
مولانا محمد آصف قاسمی
مظہر القرآن
شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی
تفسیر الکتاب
ڈاکٹر محمد عثمان
سراج البیان
علامہ محمد حنیف ندوی
کشف الرحمٰن
مولانا احمد سعید دہلوی
بیان القرآن
مولانا اشرف علی تھانوی
عروۃ الوثقٰی
علامہ عبدالکریم اسری
معارف القرآن انگلش
مفتی محمد شفیع
تفہیم القرآن انگلش
سید ابو الاعلیٰ مودودی
Tafseer-e-Madani - Al-Baqara : 253
تِلْكَ الرُّسُلُ فَضَّلْنَا بَعْضَهُمْ عَلٰى بَعْضٍ١ۘ مِنْهُمْ مَّنْ كَلَّمَ اللّٰهُ وَ رَفَعَ بَعْضَهُمْ دَرَجٰتٍ١ؕ وَ اٰتَیْنَا عِیْسَى ابْنَ مَرْیَمَ الْبَیِّنٰتِ وَ اَیَّدْنٰهُ بِرُوْحِ الْقُدُسِ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ مَا اقْتَتَلَ الَّذِیْنَ مِنْۢ بَعْدِهِمْ مِّنْۢ بَعْدِ مَا جَآءَتْهُمُ الْبَیِّنٰتُ وَ لٰكِنِ اخْتَلَفُوْا فَمِنْهُمْ مَّنْ اٰمَنَ وَ مِنْهُمْ مَّنْ كَفَرَ١ؕ وَ لَوْ شَآءَ اللّٰهُ مَا اقْتَتَلُوْا١۫ وَ لٰكِنَّ اللّٰهَ یَفْعَلُ مَا یُرِیْدُ۠ ۧ
تِلْكَ
: یہ
الرُّسُلُ
: رسول (جمع)
فَضَّلْنَا
: ہم نے فضیلت دی
بَعْضَھُمْ
: ان کے بعض
عَلٰي
: پر
بَعْضٍ
: بعض
مِنْھُمْ
: ان سے
مَّنْ
: جس
كَلَّمَ
: کلام کیا
اللّٰهُ
: اللہ
وَرَفَعَ
: اور بلند کیے
بَعْضَھُمْ
: ان کے بعض
دَرَجٰتٍ
: درجے
وَاٰتَيْنَا
: اور ہم نے دی
عِيْسَى
: عیسیٰ
ابْنَ مَرْيَمَ
: مریم کا بیٹا
الْبَيِّنٰتِ
: کھلی نشانیاں
وَاَيَّدْنٰهُ
: اور اس کی تائید کی ہم نے
بِرُوْحِ الْقُدُسِ
: روح القدس (جبرائیل) سے
وَلَوْ
: اور اگر
شَآءَ اللّٰهُ
: چاہتا اللہ
مَا
: نہ
اقْتَتَلَ
: باہم لڑتے
الَّذِيْنَ
: وہ جو
مِنْ بَعْدِ
: بعد
ھِمْ
: ان
مِّنْ بَعْدِ
: بعد سے
مَا جَآءَتْھُمُ
: جو (جب) آگئی ان کے پاس
الْبَيِّنٰتُ
: کھلی نشانیاں
وَلٰكِنِ
: اور لیکن
اخْتَلَفُوْا
: انہوں نے اختلاف کیا
فَمِنْھُمْ
: پھر ان سے
مَّنْ
: جو۔ کوئی
اٰمَنَ
: ایمان لایا
وَمِنْھُمْ
: اور ان سے
مَّنْ
: کوئی کسی
كَفَرَ
: کفر کیا
وَلَوْ
: اور اگر
شَآءَ اللّٰهُ
: چاہتا اللہ
مَا اقْتَتَلُوْا
: وہ باہم نہ لڑتے
وَلٰكِنَّ
: اور لیکن
اللّٰهَ
: اللہ
يَفْعَلُ
: کرتا ہے
مَا يُرِيْدُ
: جو وہ چاہتا ہے
یہ سب رسول (جن کا ذکر ابھی ہوا) ایسے ہیں کہ ہم نے ان میں سے بعض کو بعض پر فضیلت بخشی1، ان میں سے بعض ایسے ہیں جن سے اللہ نے کلام فرمایا2، اور بعض ایسے ہیں جن کو اس نے (دوسری حیثیتوں) سے بلند درجے عطا فرمائے3، اور ہم نے عیسیٰ بیٹے مریم کو کھلی نشانیاں عطا کی تھیں، اور روح القدس کے ذریعے ان کی تائید (وتقویت) کا سامان کیا تھا اور اگر اللہ چاہتا تو وہ لوگ آپس میں کبھی نہ لڑتے، جو ان (انبیائے کرام ﷺ کے بعد آئے، اس کے بعد کہ آچکیں ان کے پاس کھلی (اور روشن) دلیلیں، مگر یہ لوگ (اس کے باوجود) اختلاف ہی میں پڑے رہے، سو کوئی ان میں سے ایمان لایا اور کوئی اپنے کفر ہی پر اڑا رہا، اور اگر اللہ چاہتا تو یہ لوگ آپس میں کبھی نہ لڑتے، مگر اللہ اپنی (حکمت بےپایاں اور مشیت مطلقہ سے) جو چاہتا ہے کرتا ہے4
722 رسولوں کی بعض کی بعض پر فضیلت و فوقیت کا ذکر : یعنی ہر ایک کو کسی ایسی خاص فضیلت سے نوازا جو دوسروں کو نہیں دی گئی۔ تاکہ ہر ایک کا فضل و کمال الگ الگ نظر آئے۔ (معارف للکاندھلوی (رح) ) ۔ جیسا کہ قرآن حکیم میں دوسرے مقام پر حضرت حق ۔ جل مجدہ ۔ کا ارشاد ہے { وَلَقَدْ فَضَّلْنَا بَعْضَ النَّبِیِّیْنَ عَلٰی بَعْضٍ وَّ اٰتَیْنَا دَاودَ زَبُوْْرًا } ( الاسرائ۔ 55) ۔ سو شرف نبوت و رسالت میں مشترک اور برابر ہونے کے بعد ان کے مراتب و درجات میں فرق و تفاوت رکھا گیا۔ سو اللہ کے رسولوں کے بارے میں یہ ہے صحیح رویہ جو ان کی امتوں کو اپنانا اور اختیار کرنا چاہیئے تھا، کہ اللہ کے رسول سب کے سب سچے اور سب برحق تھے، جن کے مراتب و درجات میں فرق و امتیاز تھا مگر ان لوگوں نے رسولوں کے بارے میں اس صحیح رویئے کے برعکس وہ غلط رویہ اپنایا تھا، جس سے انکے درمیان تعصب کی دیواریں کھڑی ہوگئیں، اور یہ لوگ ایک دوسرے کے دشمن بن کر باہم جنگ وجدال اور قتل و قتال میں مبتلا ہوگئے۔ وَالْعِیَاذ باللّٰہ الْعَظِیْم - 723 بعض رسولوں کے لیے کلام خداوندی کے شرف کا ذکر : سو ارشاد فرمایا گیا اور ان میں سے کچھ سے اللہ نے کلام فرمایا۔ یعنی براہ راست، فرشتہ کے واسطہ کے بغیر، جیسا کہ حضرت موسیٰ سے جن کا لقب ہی اس وجہ سے " کلیم اللہ " پڑگیا۔ جیسا کہ دوسرے مقام پر اس کی تصریح فرمائی گئی ہے، اور جیسا کہ حضرت آدم سے فرمایا تھا جن سے فرمایا گیا تھا ۔ { یَآ اٰدَمُ اَنْبِئْہُمْ بِاَسْمَآئِہِمْ } ۔ اور جیسا کہ خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ سے شب معراج میں کلام میں فرمایا گیا۔ بہرکیف کچھ حضرات انبیاء و رسل کو ہم کلامی کے شرف سے مشرف فرمایا گیا۔ یہ سب کچھ اللہ تعالیٰ کی حکمت بےپایاں اور اس کی رحمت بیکراں کا نتیجہ ہے۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ بہرکیف درجات و مراتب کا یہ اختلاف تو اگرچہ ان حضرات کے درمیان پایا گیا، لیکن تھے وہ سب ہی حق پر۔ 724 حضرات انبیائے کرام کو مختلف درجات سے نوازنے کا ذکر وبیان : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ان میں سے بعض کے اللہ تعالیٰ نے درجے بلند فرمائے۔ جیسا کہ حضرت ابراہیم کو مقام خلت سے سرفراز فرمایا گیا۔ چناچہ ارشاد فرمایا گیا -{ َواتَّخَذَ اللّٰہُ اِبْْرَاہِیْمَ خَلِیْلًا } ۔ (النسائ۔ 125) ۔ حضرت ادریس کو مکان عالی پر اٹھایا گیا۔ چناچہ ارشاد ہوتا ہے ۔ { وَرَفَعْنَاہُ مَکَانًا عَلِیًّا } ۔ (مریم : 57) ۔ حضرت داؤد کو نبوت و رسالت کے ساتھ ساتھ عظیم الشان بادشاہت سے بھی نوازا گیا۔ اور آپ کے بعد یہ منصب آپ کے بیٹے حضرت سلیمان کو بھی عطا فرمایا گیا، اور جیسا کہ خاتم الانبیاء حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کو طرح طرح کے عظیم الشان درجات سے نوازا گیا، مثلاً یہ کہ سلسلہء نبوت کی آپ ﷺ پر تکمیل فرمائی گئی۔ آپ ﷺ کو شب معراج میں سب انبیائے کرام کی امامت و پیشوائی کے شرف سے مشرف فرمایا گیا۔ اور پھر قرآن حکیم کا ایسا عظیم الشان اور بےمثل علمی و معنوی معجزہ آپ ﷺ کو عطا فرمایا گیا، جو سدا بہار معجزہ ہے اور جو رہتی دنیا تک ہمیشہ کیلئے دنیا کے دلوں کو زندگی بخشتا اور ان کو ایمان و یقین کے نور سے منور کرتا رہیگا۔ جو سب کتابوں کا خاتم و جامع، اور علوم و معارف کا ایک بحر ناپیدا کنار ہے۔ اس کے علاوہ آپ ﷺ کو حسی معجزات بھی سب سے بڑھ کر، اور سب سے زیادہ عطاء فرمائے گئے، جن میں سب سے بڑا اور عظیم الشان معجزہ اسراء و معراج کا معجزہ ہے، جو کہ اپنے اندر دروس و عبر اور معانی و معارف کی ایک دنیا سمیٹے ہوئے ہے۔ نیز یہ کہ آپ ﷺ کی شریعت کو تمام آسمانی شریعتوں کی جامع، اور ان کی مکمل کرنے والی، اور سب کی ناسخ شریعت بنایا گیا، وغیرہ وغیرہ ۔ صَلَوَات اللّٰہ وَسَلامُہٗ عَلَیْہ وَعَلٰی اٰلِہ وَصَحْبِہ اٰجْمَعِیْن ۔ وَمَن اہْتَدٰی بِہَدَاہُ اِلٰی یَوْم الْعَرْض عَلَی اللّٰہ وَ اللِّقائ ۔ اور آپ ﷺ کی بعثت و تشریف آوری قیامت تک کی سب دنیا کیلئے ہے۔ اب آپ کے بعد قیامت تک کسی نبی و رسول نے نہیں آنا۔ 725 حضرت عیسیٰ کی تائید وتقویت روح القدس کے ذریعے : سو ارشاد فرمایا گیا کہ ہم نے عیسیٰ بیٹے مریم کو کھلی نشانیاں عطا کیں اور ان کی تائید روح القدس کے ذریعے فرمائی۔ تاکہ اس طرح ایک طرف تو ان یہود بےبہبود کی عداوت و دشمنی اور ان کے مطاعن و اعترضات سے آپ کی حفاظت ہو سکے، اور دوسری طرف عیسائیت کے علمبرداروں کیلئے بھی یہ واضح ہو سکے کہ حضرت عیسیٰ نہ خدا تھے اور نہ اس وحدہ لاشریک کی خدائی میں کسی طرح کے شریک۔ بلکہ وہ اس کی مخلوق اور اس کے بندے تھے، جو ہر حال میں اور ہر اعتبار سے اس کی تائید ونصرت کے محتاج تھے۔ اس لیے ان کو خداوند قدوس کی خدائی میں شریک ماننا کھلا شرک ہے، جو کہ ظلم عظیم اور ناقابل معافی جرم ہے، ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ بہرکیف ارشاد فرمایا گیا کہ حضرت عیسیٰ کو خاص معجزات بھی عطاء فرمائے گئے، اور انکو روح القدس کی خاص تایید سے بھی نوازا گیا۔ سو یہ ان چند مخصوصات کا ذکر ہے جن سے حضرات انبیاء و رسل کرام میں سے بعض کو سرفراز فرمایا گیا۔ علی ھذا القیاس دوسرے انبیاء و رسل کرام کو بھی مختلف درجات و مراتب سے سرفراز فرمایا گیا۔ یہاں پر ان چند اہم حضرات ہی کا ذکر فرمایا گیا ہے۔ 726 جبری ہدایت نہ مطلوب ہے نہ مفید : سو ارشاد فرمایا گیا کہ اگر اللہ چاہتا تو یہ لوگ آپس میں کبھی نہ لڑتے۔ اور یہ لوگ باہم اختلاف کر ہی نہ سکتے کہ وہ اپنے ارادہ اور ایک غیبی اشارہ سے ہی ان سب کو ایک ہی طبیعت پر اس طرح ڈھال دیتا کہ ان میں کوئی اختلاف اور تنازع ہی باقی نہ رہتا، جیسا کہ فرشتے ہیں کہ ان کے درمیان آپس میں نہ کوئی اختلاف ہے نہ نزاع، یا جیسا کہ سورج چاند وغیرہ باقی تمام مخلوق ہے، کہ وہ قدرت کے حکم تکوین و تسخیر کے مطابق لگے بندھے طریقوں کے مطابق اپنے اپنے کام میں لگی ہوئی ہے۔ ان میں باہم نہ کوئی تصادم ہے نہ کوئی اختلاف، بلکہ ہر ایک { کُلٌّ فِیْ فَلَکٍ یَّسْبَحُوْن } ۔ کے مصداق اپنے اپنے دائرے میں رواں دواں اور مصروف کار ہے۔ مگر بنی نوع انسان کے بارے میں ایسا کرنے سے ابتلاء و آزمائش کا وہ مقصد فوت ہوجاتا ہے، جس کے لئے حضرت انسان کو پیدا کیا گیا ہے، اور جس کی خاطر جنت و دوزخ کی تخلیق فرمائی گئی ہے۔ پس اس کے لئے ضروری تھا کہ انسان کو ارادہ و اختیار کی صلاحیت کے ساتھ، اور اس کی آزادی دے کر اس دنیا میں پیدا کیا جائے، تاکہ ان میں سے جو چاہے اپنی عقل و فکر کی قوت سے کام لے کر صحیح راہ کو اپنائے، اور اپنی رضا ورغبت سے اپنے خالق ومالک کی طرف سے بخشی گئی ھدایات کو اپنا کر راہ حق و صواب کا راہی اور جنت کا وارث بن جائے، اور پھر ہمیشہ کیلئے جنت کی سدا بہار نعمتوں سے بہرہ ور اور لطف اندوز ہوتا رہے۔ اللہ ہم کو انہی میں سے بنائے ۔ (آمین) ۔ اور جو چاہے راہ حق و ھدایت سے منہ موڑ کر اور خواہشات نفس کے پیچھے لگ کر دوزخ کی راہ پر چلے، اور اپنے اس ارادہ و اختیار کی بناء پر وہ وہاں کے دائمی عذاب اور ابدی ناکامی سے ہمکنار ہوجائے۔ ۔ والعیاذ باللہ العظیم ۔ 727 اللہ کی مشیت سب پر حاوی ۔ سبحانہ وتعالیٰ : سو ارشاد فرمایا گیا اللہ جو چاہتا ہے کرتا ہے۔ اس میں نہ کسی کے اعتراض کی کوئی گنجائش ہے، اور نہ کسی میں یہ ہمت اور حق ہے کہ وہ اس سے یہ پوچھ ہی سکے، کہ ایسا کیوں کیا گیا، اور ایسا کیوں نہیں کیا گیا کہ اس کی شان ہے۔ { لَایُسْئَلُ عَمَّا یَفْعَلُ وََہُمْ یُسْْْئَلُوْنَ } ۔ (الانبیائ۔ 23) کہ اس ساری کائنات کا خالق ومالک حقیقی بھی وہی ہے، اور اس میں حاکم مطلق بھی وہی۔ وہ اپنی مخلوق اور اپنی ملکیت و بادشاہی میں جو چاہے اور جیسا چاہے تصرف کرے ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ مگر اس کے ساتھ ہی ساتھ وہ چونکہ حکیم مطلق بھی ہے، اس لئے وہ جو بھی کوئی حکم و تصرف فرماتا ہے، یا فرمائیگا، وہ سراسر حق و انصاف اور علم و حکمت ہی پر مبنی ہوتا ہے اور مبنی ہوگا۔ لہذا اس کے ہر حکم و ارشاد کو دل و جان سے قبول کرنا اور اس پر پوری طرح سے مطمئن ہوجانا ہی تقاضا ہے عقل سلیم اور فہم مستقیم کا، کہ خیر اور بہتری بہرحال اسی میں ہے۔ بہرکیف اس ارشاد سے واضح فرما دیا گیا کہ اللہ نے یہی چاہا کہ وہ اپنے بندوں پر جبر نہ کرے، اور جب اس نے یہی چاہا تو اس سے آپ سے آپ یہ بات نکلتی ہے کہ اسی کے اندر اس کی حکمت اور مصلحت ہے کیونکہ خداوند قدوس کا کوئی ارادہ و فعل حکمت اور مصلحت سے خالی نہیں ہوسکتا ۔ سبحانہ و تعالیٰ ۔ بہرکیف وہ خالق ومالک اور حاکم وحکیم ہونے کے اعتبار سے جو چاہے کرے۔ اور اس کا ہر حکم وارشاد علم وحکمت ہی پر مبنی ہوتا ہے ۔ سبحانہ وتعالیٰ -
Top