Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 41
وَ لَقَدْ صَرَّفْنَا فِیْ هٰذَا الْقُرْاٰنِ لِیَذَّكَّرُوْا١ؕ وَ مَا یَزِیْدُهُمْ اِلَّا نُفُوْرًا
وَ : لَقَدْ صَرَّفْنَا : البتہ ہم نے طرح طرح سے بیان کیا فِيْ : میں هٰذَا الْقُرْاٰنِ : اس قرآن لِيَذَّكَّرُوْا : تاکہ وہ نصیحت پکڑیں وَمَا : اور نہیں يَزِيْدُهُمْ : بڑھتی ان کو اِلَّا : مگر نُفُوْرًا : نفرت
اور یقینا ہم نے طرح طرح سے بیان کیا ہے اس قرآن میں (حق اور حقیقت کو) ، تاکہ کہ لوگ سمجھیں، مگر اس سے ان (بدبخت ہٹ دھرموں) کی نفرت (اور محرومی) ہی میں اضافہ ہوتا گیا،
75۔ عناد وہٹ دھرمی محرومیوں کی محرومی۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو اسی لیے قرآن حکیم کے بیان حق ترجمان سے حق کو سمجھنے اور اپنانے کی بجائے کفار و مشرکین کی نفرت و محرومی ہی میں اضافہ ہوتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ کیونکہ ان کے دل ٹیڑھے اور عقلیں مسخ ہوچکی ہیں۔ اور ان کی نیتیں بری اور ارادے فاسد ہیں۔ والعیاذ باللہ۔ سو ایسے میں قرآن حکیم کے ارشادات کریمہ سے ان کی ہدایت کی بجائے ان کی ضلالت و گمراہی میں اور بھی اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ اور یہ ایک طبعی امر اور منطقی نتیجہ ہے۔ کیونکہ کسی کا معدہ جب خراب ہوجائے تو اچھی اور مقوی غذا سے اس کی صحت قوت کی بجائے اس کی بیماری ہی میں اضافہ ہوتا جاتا ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ یقینا ہم نے اس قرآن میں انداز اور اسلوب بدل بدل کر حق اور حقیقت کو اور خاص کر عقیدہ توحید کو پوری طرح واضح کردیا ہے۔ اور اس کو اس قدر نکھار دیا ہے اور ایسا اجاگر کردیا ہے کہ کسی طرح کا کوئی خفا وغموض باقی نہیں رہ گیا۔ اور غبی سے غبی انسان بھی سمجھ سکتا ہے لیکن منکرین و مکذبین کی ہٹ دھرمی سے ان کی نفرت ہی میں اضافہ ہوتا ہے۔ سو عناد و ہٹ دھرمی محرومیوں کی محرومی ہے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top