Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 40
اَفَاَصْفٰىكُمْ رَبُّكُمْ بِالْبَنِیْنَ وَ اتَّخَذَ مِنَ الْمَلٰٓئِكَةِ اِنَاثًا١ؕ اِنَّكُمْ لَتَقُوْلُوْنَ قَوْلًا عَظِیْمًا۠   ۧ
اَفَاَصْفٰىكُمْ : کیا تمہیں چن لیا رَبُّكُمْ : تمہارا رب بِالْبَنِيْنَ : بیٹوں کے لیے وَاتَّخَذَ : اور بنا لیا مِنَ : سے۔ کو الْمَلٰٓئِكَةِ : فرشتے اِنَاثًا : بیٹیاں اِنَّكُمْ : بیشک تم لَتَقُوْلُوْنَ : البتہ کہتے ہو (بولتے ہو) قَوْلًا عَظِيْمًا : بڑا بول
تو کیا تمہارے رب نے تمہیں تو چن لیا بیٹوں کے ساتھ، اور خود اپنے لئے فرشتوں کو بیٹیاں بنادیا ؟ یقیناً تم لوگ ایک بڑی بھاری بات منہ سے نکالتے ہو
74۔ فرشتوں کو خدا کی بیٹیاں قرار دینے کے شرک کا ذکر وبیان :۔ سو یہ مشرکوں کے اندھے اور اوندھے پن کا ایک نمونہ ومظہر ہے کہ انہوں نے فرشتوں کو خدا کی بیٹیاں قرار دیا۔ سو ان کے ضمیروں کو جھنجھوڑنے کیلئے ارشاد فرمایا گیا کہ ” کیا تمہارے رب نے تمہیں تو بیٹوں کے ساتھ چن لیا اور خود اپنے لیے بیٹیاں پسند کیں ؟ “ یعنی تم لوگوں نے اے مشرکو اپنے رب سبحانہ وتعالیٰ ۔ کے حق میں ڈبل جرم کا ارتکاب کیا۔ والعیاذ باللہ۔ کہ اول تو تم نے اس کے لئے اولاد تجویز کی، جبکہ وہ اولاد اور اس کے جملہ شوائب و متعلقات سے پاک اور وراء الوراء ہے کہ اس کی صفت وشان ہے۔ (لم یلدولم یولد) سبحانہ وتعالیٰ ۔ اور پھر تم نے اس کیلئے اولاد بھی وہ تجویز کی جو تم لوگ خود اپنے لئے پسند نہیں کرتے۔ یہ کتنی ٹیڑھی اور کس قدر اوندھی تقسیم ہے ؟ اپنے خالق ومالک اور رب ورازق کے بارے میں یہ جسارت ؟ سو تم لوگ کس قدر بیباک، کتنے اندھے و اوندھے اور کس قدر ڈھیٹ ہوگئے ہو۔ اور تمہاری مت کس قدر مار دی گئی ہے ؟ یہ ایک بڑی بھاری بات ہے جو تم لوگ اپنے مونہوں سے نکالتے ہو مگر تمہیں اس کی خطورت اور سنگینی کا شعور و احساس نہیں۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top