Tafseer-e-Madani - Al-Israa : 107
قُلْ اٰمِنُوْا بِهٖۤ اَوْ لَا تُؤْمِنُوْا١ؕ اِنَّ الَّذِیْنَ اُوْتُوا الْعِلْمَ مِنْ قَبْلِهٖۤ اِذَا یُتْلٰى عَلَیْهِمْ یَخِرُّوْنَ لِلْاَذْقَانِ سُجَّدًاۙ
قُلْ : آپ کہ دیں اٰمِنُوْا : تم ایمان لاؤ بِهٖٓ : اس پر اَوْ : یا لَا تُؤْمِنُوْا : تم ایمان نہ لاؤ اِنَّ : بیشک الَّذِيْنَ : وہ لوگ جنہیں اُوْتُوا الْعِلْمَ : علم دیا گیا مِنْ قَبْلِهٖٓ : اس سے قبل اِذَا : جب يُتْلٰى : وہ پڑھاجاتا ہے عَلَيْهِمْ : ان کے سامنے يَخِرُّوْنَ : وہ گرپڑتے ہیں لِلْاَذْقَانِ : ٹھوڑیوں کے بل سُجَّدًا : سجدہ کرتے ہوئے
کہو کہ تم لوگ اس پر ایمان لاؤ یا نہ لاؤ (اے لوگو ! یہ بہر حال حق ہے) بلاشبہ جن لوگوں کو اس سے پہلے علم دیا گیا ہے جب یہ انھیں سنایا جاتا ہے، تو وہ ٹھوڑیوں کے بل سجدے میں گرپڑتے ہیں،
197۔ قرآن حکیم بہرحال حق اور صدق :۔ کوئی اس پر ایمان لائے یا نہ لائے اس سے اس کی عظمت شان میں کوئی فرق نہیں پڑتا۔ سو فرمایا گیا کہ ” ان سے کہو کہ تم اس پر ایمان لاؤیا نہ لاؤ“ (تمہاری مرضی) تمہارے ماننے یا نہ ماننے سے اس میں کچھ فرق نہیں آئے گا۔ بلکہ اس کا تعلق دراصل تمہارے اپنے ہی نفع و نقصان سے ہے۔ ایمان لاؤگے تو اس سے خود تمہارا اپنا ہی بھلا ہوگا۔ نہیں تو خود تمہارا ہی نقصان۔ حق بہرحال حق ہے وہ کسی کی تصدیق کا محتاج نہیں۔ اگر کوئی اس پر ایمان لائے گا تو اس سے خدواندقدوس کے خزانوں میں کوئی اضافہ نہیں ہوجائے گا اور جو اس سے منہ موڑیں گے، تو اس سے اللہ تعالیٰ کے خزانوں میں کوئی کمی نہیں واقع ہوگی۔ بلکہ ایسی سب باتوں کا تعلق انسان کے اپنے بھلے برے سے ہے اور بس۔ قرآن حکیم کی عظمت شان میں اس سے کوئی فرق نہیں واقع ہوسکتا۔ بلکہ منکر لوگ خود اپنی ہی ہلاکت و تباہی کا سامان کرینگے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ 198۔ قرآن حکیم کی قدروقیمت اور عظمت شان اہل ایمان کے یہاں :۔ سو ارشاد فرمایا گیا کہ ” علم والے اس کو سن کر ٹھوڑیوں کے بل سجدے میں گرجاتے ہیں “ اللہ تعالیٰ کی اس عظیم الشان نعت کے شکریے میں۔ اور اس کی قدر دانی کرتے ہوئے۔ کیونکہ وہ اپنے علم کی بناء پر جانتے ہیں کہ یہ وہی کتاب ہے جس کا وعدہ اس سے پہلے فرمایا گیا تھا۔ سو اگر منکرین اس کا انکار کرتے ہیں تو اس سے اس کتاب حکیم کی عظمت شان میں کوئی فرق نہیں آتا۔ کیونکہ وہ علماء جو گزشتہ آسمانی کتابوں کا علم رکھتے ہیں اور اس کے بارے میں پیشنگوئیوں کی بنا پر اس کے انتظار میں تھے۔ اس لیے اس کے نزول پر وہ اللہ تعالیٰ کے حضور اس کے شکریہ کے طور پر سجدے میں گرجاتے ہیں۔ تو ایسے میں اگر یہ منکر نہ مانیں تو اس سے کیا فرق پڑے گا سوائے ان کی اپنی محرومی اور بدبختی کے۔۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ من کل زیغ وضلال ،
Top