Tafseer-e-Madani - Al-Hijr : 16
وَ لَقَدْ جَعَلْنَا فِی السَّمَآءِ بُرُوْجًا وَّ زَیَّنّٰهَا لِلنّٰظِرِیْنَۙ
وَلَقَدْ جَعَلْنَا : اور یقیناً ہم نے بنائے فِي : میں السَّمَآءِ : آسمان بُرُوْجًا : برج (جمع) وَّزَيَّنّٰهَا : اور اسے زینت دی لِلنّٰظِرِيْنَ : دیکھنے والوں کے لیے
اور بلاشبہ ہم ہی نے رکھ دئیے آسمان میں عظیم الشان برج، اور ہم ہی نے ان کو مزین کردیا دیکھنے والوں کے لئے
16۔ آسمان کے بروج سے مقصودو مراد ؟ " برج " کے معنی عربی زبان میں بڑے محل، قلعے اور مضبوط ومستحکم عمارت کے آتے ہیں۔ یہاں پر بروج سے مراد کے بارے میں بعض حضرات کا کہنا ہے کہ اس سے مراد بڑے کواکب اور سیارات ہیں۔ اور بعض نے کہا اس سے مراد وہ مختلف منازل ہیں جن میں سورج وچاند کے یہ عظیم الشان کرے گردش کرتے ہیں۔ سو ان میں سے جو بھی صورت ہو یہ قدرت کی عظیم الشان نشانیوں میں سے ہے۔ سبحانہ وتعالیٰ ۔ سو یہ عظیم الشان نشان ہائے قدرت اپنی زبان حال سے پکار پکار کر انسان کو دعوت غور و فکر دے رہے ہیں کہ ذرا سوچو اور غور کرو کہ وہ کون ہے جس نے ایسی قدرت کاملہ اور حکمت بالغہ سے ان برجوں کو آسمان میں رکھ دیا ؟ اس کے ہم پر کس قدر احسانات ہیں اور اس کا حق شکر ہم کس طرح اداء کرسکتے ہیں، پس عقل ونقل دونوں کا تقاضا ہے کہ انسان ہمیشہ اسی کے آگے جھکا رہے۔ 17۔ دیکھنے والوں کے ذوق جمال کی تسکین کا سامان : چنانچہ ارشاد فرمایا گیا کہ ہم نے ان کو مزین اور خوشنما بنادیا دیکھنے والوں کے لیے تاکہ اس سے ان کے ذوق جمال کی تسکین کا سامان ہوسکے۔ سو یہ کواکب وسیارات انسان کے معبود نہیں، اس کے خدام ہیں، پس عبادت و بندگی کے حقداریہ نہیں بلکہ وہ ذات اقدس واعلی ہے جس نے ان کو پیدا فرما کر اس پر حکمت نظام کے تحت اپنے بندوں کی خیر اور بھلائی کے لیے کام میں لگادیا۔ سو کس قدر بہکے بھٹکے اور غلط کار ہیں وہ لوگ جو خالق سے منہ موڑ کر اس طرح کی عاجز وبے اختیار مخلوق کی پوجا پاٹ میں لگ گئے۔ والعیاذ باللہ العظیم۔ سو آسمان کے لیے زیب وزینت بننے والے یہ جھلمل جھلمل کرتے ستارے سیارے اور سورج وچاند کے چمکتے دمکتے یہ عظیم الشان کرے اپنی زبان حال سے پکار پکار کر دعوت غور فکر دے رہے ہیں کہ لوگوں ذرا سوچو اور غور کرو کہ آخر یہ سب کچھ کس کی قدرت وحکمت اور رحمت و عنایت کا نتیجہ وثمرہ ہے ؟ اور ان عظیم الشان مظاہر قدرت وحکمت کے پیچھے کارفرما اس دست قدرت اور قادر مطلق کا تم پر کیا حق ہے ؟ اور وہ حق ادا کرنے کا طریقہ کیا ہوسکتا ہے ؟ اور یہ کہ جو لوگ اس قادرمطلق اور مہربان مطلق سے غافل اور اس کے حق واجب سے لاپرواہ بےفکر ہیں وہ کس قدر بےانصاف اور کتنے بڑے ناشکرے ہیں۔ اور جو اس سے بھی بڑھ کر اس واہب مطلق کی بخشی ہوئی ان نعمتوں کو ان دوسری ہستیوں کی طرف منسوب کرتے اور ان کو اس وحدہ لاشریک کا شریک وسہیم جانتے ہیں وہ کیسے ناشکرے اور کتنے بڑے ظالم ہیں ؟۔ والعیاذ باللہ العظیم۔
Top