Jawahir-ul-Quran - Al-A'raaf : 81
اِنَّكُمْ لَتَاْتُوْنَ الرِّجَالَ شَهْوَةً مِّنْ دُوْنِ النِّسَآءِ١ؕ بَلْ اَنْتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُوْنَ
اِنَّكُمْ : بیشک تم لَتَاْتُوْنَ : جاتے ہو الرِّجَالَ : مرد (جمع) شَهْوَةً : شہوت سے مِّنْ دُوْنِ : علاوہ (چھوڑ کر) النِّسَآءِ : عورتیں بَلْ : بلکہ اَنْتُمْ : تم قَوْمٌ : لوگ مُّسْرِفُوْنَ : حد سے گزر جانے والے
تم تو دوڑتے ہو87 مردوں پر شہوت کے مارے عورتوں کو چھوڑ کر بلکہ تم لوگ ہو حد سے گزرنے والے
87: یہ “ اَلْفَاحِشَةَ ” کی تفسیر ہے۔ “ بَلْ اَنْتُمْ قَوْمٌ مُّسْرِفُوْنَ ” بل ترقی کے لیے ہے یعنی برسر عام مجالس میں بھی تم اس فعل شنیع کا ارتکاب کرتے ہوئے نہیں شرماتے ہو۔ جیسا کہ دوسری جگہ فرمایا “ وَ تَاتُوْنَ فِیْ نَادِیْکُمُ الْمُنْکَرَ ”(عنکبوت رکوع 3) “ وَ مَا کَانَ جَوَابَ قَوْمِهٖ الخ ”۔ حضرت لوط (علیہ السلام) کی پند و نصیحت کے جواب میں قوم نے فیصلہ کیا کہ ان کو گاؤں سے نکال دیا جائے۔ یہ بڑے پاکباز بنتے ہیں۔
Top