Jawahir-ul-Quran - Az-Zumar : 19
اَفَمَنْ حَقَّ عَلَیْهِ كَلِمَةُ الْعَذَابِ١ؕ اَفَاَنْتَ تُنْقِذُ مَنْ فِی النَّارِۚ
اَفَمَنْ : کیا۔ تو۔ جو ۔ جس حَقَّ : ثابت ہوگیا عَلَيْهِ : اس پر كَلِمَةُ : حکم۔ وعید الْعَذَابِ ۭ : عذاب اَفَاَنْتَ : کیا پس۔ تم تُنْقِذُ : بچا لو گے مَنْ : جو فِي النَّارِ : آگ میں
بھلا جس پر ٹھیک ہوچکا23 عذاب کا حکم بھلا تو خلاص کرسکے گا اس کو جو آگ میں پڑچکا
23:۔ ” افمن حق الخ “ یہ تخویف اخروی ہے۔ جس شخص کے بارے میں اس کے مسلسل انکار و جحود اور تعنت وعناد کی وجہ سے عذاب جہنم کا فیصلہ ہوچکا ہو کیا تو اسے عذاب سے چھڑا سکتا ہے ؟ اتفہام انکاری ہے یعنی تو اس کو عذاب سے نہیں چھڑا سکتا۔
Top