Jawahir-ul-Quran - Al-Israa : 9
اِنَّ هٰذَا الْقُرْاٰنَ یَهْدِیْ لِلَّتِیْ هِیَ اَقْوَمُ وَ یُبَشِّرُ الْمُؤْمِنِیْنَ الَّذِیْنَ یَعْمَلُوْنَ الصّٰلِحٰتِ اَنَّ لَهُمْ اَجْرًا كَبِیْرًاۙ
اِنَّ : بیشک هٰذَا الْقُرْاٰنَ : یہ قرآن يَهْدِيْ : رہنمائی کرتا ہے لِلَّتِيْ : اس کے لیے جو ھِيَ : وہ اَقْوَمُ : سب سے سیدھی وَيُبَشِّرُ : اور بشارت دیتا ہے الْمُؤْمِنِيْنَ : مومن (جمع) الَّذِيْنَ : وہ لوگ جو يَعْمَلُوْنَ : عمل کرتے ہیں الصّٰلِحٰتِ : اچھے اَنَّ : کہ لَهُمْ : ان کے لیے اَجْرًا كَبِيْرًا : بڑا اجر
یہ قرآن12 بتلاتا ہے وہ راہ جو سب سے سیدھی ہے اور خوشخبری سناتا ہے ایمان والوں کو جو عمل کرتے ہیں اچھے کہ ان کے لیے ہے ثواب بڑا
12:۔ یہ دوسری آیت مجزہ ہے معجزہ اسراء کی طرح یہ قرآن بھی ایک معجزہ ہے جو آنحضرت ﷺ کو دیا گیا اور اس میں وہی مسئلہ توحید کھول کر بیان کیا گیا جس کی خاطر معجزہ اسراء دکھایا گیا۔ لہذا اب مسئلہ توحید پر ایمان نہیں لاؤ گے تو سخت ترین عذاب میں گرفتار کیے جاؤ گے اور اگر مان لو گے اور اس کے مطابق عمل بھی کرو گے تو اللہ تعالیٰ تمہیں اس کا بہت بڑا اجر دے گا۔ اس طرح یہ آیت دعوی توحید کو ماننے والوں کے لیے بشارت اخروی اور دعوی توحید کا انکار کرنے والوں کے لیے تخویف اخروی ہے۔ ” ویبشر المومنین “ بشارت اور ” و ان الذین لا یومنون الخ “ تخویف۔
Top