Tafseer-Ibne-Abbas - Al-An'aam : 12
قُلْ لِّمَنْ مَّا فِی السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضِ١ؕ قُلْ لِّلّٰهِ١ؕ كَتَبَ عَلٰى نَفْسِهِ الرَّحْمَةَ١ؕ لَیَجْمَعَنَّكُمْ اِلٰى یَوْمِ الْقِیٰمَةِ لَا رَیْبَ فِیْهِ١ؕ اَلَّذِیْنَ خَسِرُوْۤا اَنْفُسَهُمْ فَهُمْ لَا یُؤْمِنُوْنَ
قُلْ : آپ پوچھیں لِّمَنْ : کس کے لیے مَّا : جو فِي السَّمٰوٰتِ : آسمانوں وَالْاَرْضِ : اور زمین قُلْ : کہ دیں لِّلّٰهِ : اللہ کے لیے كَتَبَ : لکھی ہے عَلٰي نَفْسِهِ : اپنے (نفس) آپ پر الرَّحْمَةَ : رحمت لَيَجْمَعَنَّكُمْ : تمہیں ضرور جمع کرے گا اِلٰى يَوْمِ الْقِيٰمَةِ : قیامت کا دن لَا رَيْبَ : نہیں شک فِيْهِ : اس میں اَلَّذِيْنَ : جو لوگ خَسِرُوْٓا : خسارہ میں ڈالا اَنْفُسَهُمْ : اپنے آپ فَهُمْ : تو وہی لَا يُؤْمِنُوْنَ : ایمان نہیں لائیں گے
(ان سے) پوچھو کہ آسمان اور زمین میں جو کچھ ہے کس کا ہے کہہ دو خدا کا۔ اس نے اپنی ذات (پاک) پر رحمت کو لازم کرلیا ہے۔ وہ تم سب کو قیامت کے دن جس میں کچھ بھی شک نہیں ضرور جمع کرے گا۔ جن لوگوں نے اپنے تئیں نقصان میں ڈال رکھا ہے وہ ایمان نہیں لاتے۔
(12) اے محمد ﷺ آپ ان اہل مکہ سے سوال کریں کہ یہ تمام مخلوقات کس کی ملکیت ہیں اول تو وہ جواب دیں گے اور اگر وہ جواب نہ دے سکیں تو آپ فرما دیجیے کہ اس اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں جس نے آسمانوں اور زمینوں کو پیدا کیا۔ اور رسول اکرم ﷺ کی امت کی وجہ سے عذاب کو موخر کرکے اللہ تعالیٰ نے مہربانی فرمانا اپنے اوپر لازم فرما لیا ہے اور یقیناً اللہ تعالیٰ ہی قیامت کے دن تم سب کو جمع کریں گے، جس دن کے واقع ہونے میں کسی قسم کا کوئی شبہ نہیں۔ مگر جن لوگوں نے اپنی جسمانی منازل خدام اور بیبیوں کو ضائع کردیا ہے۔ وہ رسول اکرم ﷺ اور قرآن حکیم پر ایمان نہیں لائیں گے۔
Top