Tafseer-Ibne-Abbas - Az-Zumar : 29
قُلِ اللّٰهُ یُنَجِّیْكُمْ مِّنْهَا وَ مِنْ كُلِّ كَرْبٍ ثُمَّ اَنْتُمْ تُشْرِكُوْنَ
قُلِ : آپ کہ دیں اللّٰهُ : اللہ يُنَجِّيْكُمْ : تمہیں بچاتا ہے مِّنْهَا : اس سے وَ : اور مِنْ : سے كُلِّ كَرْبٍ : ہر سختی ثُمَّ : پھر اَنْتُمْ : تم تُشْرِكُوْنَ : شرک کرتے ہو
خدا ایک مثال بیان کرتا ہے کہ ایک شخص ہے جس میں کئی (آدمی) شریک ہیں (مختلف المزاج اور) بدخو ایک آدمی خاص ایک شخص کا (غلام) ہے بھلا دونوں کی حالت برابر ہے ؟ (نہیں) الحمد للہ بلکہ اکثر لوگ نہیں جانتے
تو کیا ان دونوں کی حالت ایک جیسی ہوسکتی ہے اسی طرح مومن و کافر ہرگز برابر نہیں ہوسکتے الحمدللہ کہ وحدانیت اللہ تعالیٰ ہی کے لیے ہے مگر مگر اکثر ان میں سے قرآنی مثالوں کو نہیں سمجھتے۔
Top