Dure-Mansoor - Al-An'aam : 83
وَ تِلْكَ حُجَّتُنَاۤ اٰتَیْنٰهَاۤ اِبْرٰهِیْمَ عَلٰى قَوْمِهٖ١ؕ نَرْفَعُ دَرَجٰتٍ مَّنْ نَّشَآءُ١ؕ اِنَّ رَبَّكَ حَكِیْمٌ عَلِیْمٌ
وَتِلْكَ : اور یہ حُجَّتُنَآ : ہماری دلیل اٰتَيْنٰهَآ : ہم نے یہ دی اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم عَلٰي : پر قَوْمِهٖ : اس کی قوم نَرْفَعُ : ہم بلند کرتے ہیں دَرَجٰتٍ : درجے مَّنْ : جو۔ جس نَّشَآءُ : ہم چاہیں اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب حَكِيْمٌ : حکمت والا عَلِيْمٌ : جاننے والا
اور یہ ہماری حجت تھی جو ہم نے ابراہین کو ان کی قوم کے مقابلہ میں دی۔ ہم جس کو چاہیں مرتبوں کے اعتبار سے بلند کرتے ہیں۔ بیشک آپ کا رب حکمت والا علم والا ہے۔
(1) امام ابن ابی حاتم اور ابو الشیخ نے ربیع بن انس سے روایت کیا کہ لفظ آیت وتلک حجتنا اتینھا ابراھیم علی قومہ یعنی یہ آیت اس جھگڑے کے بارے میں ہے جو ابراہیم اور ان کی قوم کے درمیان تھا۔ اور یہ وہی جھگڑا ہے جو آپ کے اور اس جابر و سرکش حکمران نمرود کے درمیان تھا۔ (2) امام ابن منذر نے ابن جریج (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وتلک حجتنا اتینھا ابراہیم علی قومہ (اور وہ ہمارے) دلیل تھی جو ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو دی تھی ان کی قوم پر یعنی ان کے جھگڑا کرنے والوں پر۔ (3) امام ابو الشیخ نے مالک بن انس کے طریق سے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت وتلک حجتنا اتینھا ابراہیم علی قومہ یعنی (یہ دلیل تھی) ان کے جھگڑا کرنے والوں پر۔ (4) امام ابو الشیخ نے مالک بن انس کے طریق سے زید بن اسلم (رح) سے روایت کیا کہ لفظ آیت نرفع درجت من نشآء یعنی علم کے ذریعہ (ہم جس کے چاہتے ہیں درجات بلند کرتے ہیں) (5) امام ابو الشیخ نے ضحاک (رح) سے روایت کیا کہ علماء کے لئے ایسے ہی درجات ہیں جیسے شہداء کے درجات۔
Top