Dure-Mansoor - Al-Waaqia : 21
وَ لَحْمِ طَیْرٍ مِّمَّا یَشْتَهُوْنَؕ
وَلَحْمِ طَيْرٍ : اور پرندوں کا گوشت مِّمَّا يَشْتَهُوْنَ : اس میں سے جو وہ خواہش کریں گے
اور پرندوں کا گوشت جو ان کو مرغوب ہوگا
1۔ عبد بن حمید وابن المنذر نے حسن (رح) سے روایت کیا کہ آیت ” ولحم طیر ممایشتھون “ (اور پرندوں کا گوشت جو ان کو مرغوب ہوگا) یعنی وہ جس چیز کی بھی خواہش کریں گے تو وہ ان کے سامنے ہوگی۔ وہ اس میں سے اپنی ضرورت پوری کرلیں گے پھر وہ (پرندہ) اڑ کر چلا جائے گا۔ 2۔ ابن ابی الدنیا نے صفۃ الجنہ میں والبزار وابن مردویہ والبیہقی نے البعث میں عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھ سے فرمایا بلاشبہ تو جنت میں ایک پرندہ کی طرف دیکھے گا اور اس کی خواہش کرے گا تو وہ تیرے آگے بھنا ہوا گرپڑے گا۔ 3۔ ابن مردویہ نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے جنت کے پرندے کا ذکر فرمایا تو ابوبکر ؓ نے فرمایا کہ وہ تو بہت عمدہ اور اچھا ہوگا۔ پھر فرمایا جو اس میں سے کھائے گا وہ اس سے زیادہ عمدہ اور افضل ہوگا اور میں امید کرتا ہوں کہ تو بھی اس میں سے کھائے گا۔ 4۔ الخطیب نے ابوہریرہ ؓ سے روایت کیا کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کو اس آیت آیت ” وفرش مرفوعۃ “ کے بارے میں سنا کہ اس میں ہر قالین کی موٹائی اتنی ہوگی جیسے آسمان و زمین کے درمیان (فاصلہ) ہے۔ 5۔ احمد والترمذی نے انس ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جنت کا پرندہ بختی اونٹ کی طرح ہوگا۔ جو جنت کے درختوں سے چرے گا۔ ابوبکر ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! یہ پرندے تو البتہ بڑے عمدہ اور اعلیٰ ہوں گے۔ آپ نے فرمایا ان کو کھانے والا ان سے زیادہ عمدہ اور اعلیٰ ہوگا۔ اور میں امید کرتا ہوں کہ تو بھی ان کھانے والوں میں سے ہوگا۔ 6۔ بیہقی نے البعث میں حذیفہ ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جنت میں پرندے بختی اونٹوں کی طرح ہوں گے۔ ابوبکر ؓ نے عرض کیا یا رسول اللہ ! بلاشبہ وہ تو انتہائی عمدہ اور اعلیٰ ہوں گے۔ فرمایا وہ اس سے زیادہ عمدہ اور اعلیٰ ہوگا جو اس میں سے کھائے گا اور تو بھی ان میں سے ہوگا جو ان کو کھائیں گے اور تو بھی اس کے کھانے والوں میں سے ہوگا۔ 7۔ ابن ابی شیبہ وہناد نے حسن ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جنت میں پرندے بختی اونٹ کی طرح ہیں۔ وہ آدمی کے پاس آئے گا اور جب وہ اس سے اپنی حاجت پوری کرلے گا تو وہ پرندہ چلا جائے گا گویا کہ اس میں کوئی چیز کم نہیں ہوئی۔ جنتیوں کی خواہش کی تکمیل 8۔ ابن ابی الدنیا نے صفۃ الجنۃ میں ابو امامہ ؓ سے روایت کی کہ ایک آدمی جنت میں جنت کے پرندوں میں سے ایک پرندے کی خواہش کرے گا۔ تو وہ اس کے ہاتھ میں بھنا ہوا اور پکا ہوا اس کے ہاتھ میں آجائے گا۔ 9۔ ابن ابی الدنیا نے میمونہ ؓ سے روایت کیا کہ نبی ﷺ نے فرمایا ایک آدمی جنت میں پرندے کی خواہش کرے گا تو بختی اونٹ کی طرح پرندہ آجائے گا۔ یہاں تک کہ اس کے دسترکوان پر گرپڑے گا۔ نہ اس کو کوئی دھواں لگا ہوگا اور نہ اس کو آگ نے اسے چھوا ہوگا پس وہ آدمی اس میں سیر ہو کر کھائے گا پھر وہ اڑ جائے گا۔ 10۔ ابن مردویہ نے ابن مسعود ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ کو میں نے فرماتے ہوئے سنا کہ جنت میں ایک پرندہ ہے اس کے ستر ہزار پر ہیں۔ جب دسترخوان رکھا جائے گا۔ اللہ کے والی اور دوست کے سامنے تو پرندہ اس پر گرپڑے گا۔ اور وہ اپنے پروں کو جھاڑے گا تو ہر پر میں سے ایک رنگ نکلے گا۔ جو شہد سے زیادہ لذیذ اور مکھن سے زیادہ نرم ہوگا۔ اور شہد سے زیادہ میٹھا ہوگا۔ پھر وہ پرندہ اڑ جائے گا۔ 11۔ ہناد نے ابو سعید خدری ؓ سے روایت کیا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جنت میں ایک پرندہ ہوگا کہ اس میں ستر ہزار پر ہوں گے۔ وہ آئے گا اور اہل جنت میں سے ایک آدمی کے پیالے پر بیٹھ جائے گا۔ پھر وہ پروں کو جھاڑے گا تو اس کے ہر پر سے ایک رنگ نکلے گا جو زیادہ سفید ہوگا برف سے۔ اور زیادہ نرم ہوگا مکھن سے اور زیادہ میٹھا ہوگا شہد سے اس میں ایسا رنگ نہیں ہوگا جو دوسرے سے مشابہت رکھتا ہو۔ پھر وہ اڑ کر چلا جائے گا۔
Top