Tafseer-e-Baghwi - Al-A'raaf : 111
قَالُوْۤا اَرْجِهْ وَ اَخَاهُ وَ اَرْسِلْ فِی الْمَدَآئِنِ حٰشِرِیْنَۙ
قَالُوْٓا : وہ بولے اَرْجِهْ : روک لے وَاَخَاهُ : اور اس کا بھائی وَاَرْسِلْ : اور بھیج فِي الْمَدَآئِنِ : شہروں میں حٰشِرِيْنَ : اکٹھا کرنیوالے (نقیب)
انہوں نے فرعون سے کہا کہ فی الحال موسیٰ اور اس کے بھائی کے معاملے کو موقوف رکھئے اور شہروں میں نقیب روانہ کردئجے
111(قالوا) یعنی سردار ڈھیل دے ” ارجہ “ ابن کثیر، اہل بصرہ اور ابن عامر نے ہمزہ کے ساتھ اور ھاء کے پیش کے ساتھ پڑھا ہے اور دیگر حضرات نے بغیر ہمزہ کے پڑھا ہے۔ پھر نافع، ورش اور کسائی رحمہما اللہ نے ھاء کی زیر کا اتباع کیا ہے اور عاصم اور حمزہ رحمہما اللہ نے ساکن پڑھا ہے اور ابو جعفر اور قالون نے اس کو اختلاس کیا ہے۔ عطاء (رح) فرماتے ہیں اس کا معنی اس کو مئوخر کیا ہے اور بعض نے کہا ہے میں اس کو گمان کرتا ہوں۔ (واخاہ وارسل فی المدآئن خشرین) یعنی سپاہیوں کو بھیج کہ وہ بڑے جادوگروں کو جمع کریں۔ انہوں نے کہا ہے ان مدائن کی طرف مردوں کو بھیج جو ان سے موجود جادوگروں کو تیرے پاس جمع کریں اور جادوگروں کے سردار مدائن الصعید کے آخر میں تھے اگر موسیٰ (علیہ السلام) ان پر غالب ہوگئے تو ہم ان کی تصدیق کریں گے اور اگر جادو گر غالب آگئے تو ہم جان جائیں گے کہ موسیٰ (علیہ السلام) جادو گر ہیں۔ (نعوذ باللہ)
Top