Tafseer-e-Baghwi - Al-An'aam : 83
وَ تِلْكَ حُجَّتُنَاۤ اٰتَیْنٰهَاۤ اِبْرٰهِیْمَ عَلٰى قَوْمِهٖ١ؕ نَرْفَعُ دَرَجٰتٍ مَّنْ نَّشَآءُ١ؕ اِنَّ رَبَّكَ حَكِیْمٌ عَلِیْمٌ
وَتِلْكَ : اور یہ حُجَّتُنَآ : ہماری دلیل اٰتَيْنٰهَآ : ہم نے یہ دی اِبْرٰهِيْمَ : ابراہیم عَلٰي : پر قَوْمِهٖ : اس کی قوم نَرْفَعُ : ہم بلند کرتے ہیں دَرَجٰتٍ : درجے مَّنْ : جو۔ جس نَّشَآءُ : ہم چاہیں اِنَّ : بیشک رَبَّكَ : تمہارا رب حَكِيْمٌ : حکمت والا عَلِيْمٌ : جاننے والا
اور یہ ہماری دلیل تھی جو ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کو انکی قوم کے مقابلہ میں عطا کی تھی۔ ہم جس کے چاہتے ہیں درجے بلند کردیتے ہیں۔ بیشک تمہارا پروردگار دانا اور خبردار ہے۔
(83) (وتلک حجتنآ اتینھآ ابرھیم علی قومہ) حتی کہ جب ان سے جھگڑا ہوا تو دلیل میں غالب آگئے (نرفع درجت من نشآئ) علم کے ساتھ اہل کوفہ اور یعقوب رحمہما اللہ نے درجات کو یہاں اور سورة یوسف میں تنوین کے ساتھ پڑھا ہے یعنی درجے بلند کرتے ہیں ہم جس کے چاہیں علم اور سمجھ اور فضیلت اور عقل کے ساتھ جیسا کہ ہم نے ابراہیم (علیہ السلام) کے درجات بلند کئے حتی کہ وہ ہدایت پا گئے اور توحید کی دلیل میں اپنی قوم پر غالب رہے۔ (ان ربک حکیم علیم)
Top